امریکی اسپیشل فورسز نے گزشتہ ماہ بحرِ ہند میں ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے چین سے ایران جانے والے ایک مشتبہ جہاز پر چھاپہ مار کر دفاعی نوعیت کا سامان ضبط کر لیا۔ یہ کارروائی سری لنکا کے قریب بین الاقوامی سمندری حدود میں انجام دی گئی۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ضبط کیے گئے دفاعی سامان میں ایران کے روایتی ہتھیاروں کے مختلف پرزے شامل تھے، جو مبینہ طور پر ایران منتقل کیے جا رہے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ضبط کیے گئے اس دفاعی سامان کو موقع پر ہی تباہ کر دیا گیا تاکہ اس کے ممکنہ استعمال کو روکا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی فورسز نے جہاز کو سری لنکا کے قریب سمندر میں روک کر تلاشی لی، جس کے بعد جہاز کو اپنی منزل کی جانب روانہ ہونے کی اجازت دے دی گئی۔ امریکی حکام نے واضح کیا ہے کہ یہ کارروائی خفیہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی تھی، جن سے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ جہاز میں غیر قانونی یا حساس دفاعی سامان موجود ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ضبط کیے گئے سامان کی نوعیت اور مقدار کے بارے میں فوری طور پر مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم اس کارروائی کو خطے میں اسلحے کی غیر قانونی ترسیل روکنے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق اس طرح کی کارروائیاں امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور خطے میں سلامتی کے خدشات کم کرنے کی پالیسی کا تسلسل ہیں۔
بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ بحرِ ہند اور اس سے ملحقہ سمندری راستے اسلحے اور دفاعی سامان کی نقل و حرکت کے حوالے سے عالمی طاقتوں کی خصوصی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، جہاں کسی بھی مشتبہ سرگرمی پر کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔

