عوامی حکومت وہ ہوتی ہے جو صرف نعرے نہیں لگاتی بلکہ شہروں اور دیہاتوں کی حقیقی ضرورتوں کو سامنے رکھ کر عملی اقدامات کرتی ہے۔ عوام کی بھلائی، بچوں کے بہتر مستقبل اور معاشرتی استحکام کے لیے جو حکومت سنجیدگی سے منصوبہ بندی کرے، وہی حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت گزار کہلاتی ہے۔

پنجاب کی موجودہ حکومت نے اسی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے محنت کش طبقے کے دیرینہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ روزگار کے ساتھ باعزت رہائش ہر شہری کا بنیادی حق ہے، اور اسی حق کی تکمیل کے لیے حکومت پنجاب نے صنعتی ورکرز کے لیے رہائشی منصوبوں کا آغاز کر کے ایک عملی مثال قائم کی ہے۔ یہ اقدامات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ ریاست محض انتظامی ادارہ نہیں بلکہ ماں جیسی شفقت رکھنے والا نظام بننے کی طرف گامزن ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بے گھر صنعتی ورکرز کے لیے تعمیر کیے گئے 720 فلیٹس کی قرعہ اندازی کا باقاعدہ آغاز کیا۔ وزیراعلیٰ نے خود بٹن دبا کر اس شفاف عمل کی نگرانی کی اور کامیاب قرار پانے والے محنت کشوں کو بذاتِ خود فون کر کے مبارکباد بھی دی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے 720 محنت کش خاندانوں کو اپنی چھت فراہم کرنے کا وعدہ پورا کر دیا ہے اور انہیں کرائے کے بوجھ اور بے دخلی کے خوف سے نجات دلائی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کے احکامات کے مطابق یہ صنعتی ورکرز تیار شدہ گھروں کے مکمل مالک ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے بیوگان اور خصوصی افراد کو قرعہ اندازی کے عمل سے الگ رکھتے ہوئے انہیں ترجیحی بنیادوں پر فلیٹس دینے کا حکم دیا، جبکہ خصوصی صنعتی ورکرز کی سہولت اور تحفظ کے پیشِ نظر انہیں گراؤنڈ فلور پر رہائش فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ قرعہ اندازی میں کامیاب افراد کو سات روز کے اندر اندر فلیٹس کا قبضہ دیا جائے۔

مزید برآں وزیراعلیٰ نے صنعتی ورکرز کے لیے آئندہ 18 ماہ میں مزید 1872 فلیٹس مکمل کرنے اور شیخوپورہ کے قائداعظم بزنس پارک میں 700 ورکرز کے لیے بیچلر ہاسٹل تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔ وزیراعلیٰ نے ایک صنعتی ورکر ندیم طاہر کو فون کر کے نہ صرف مبارکباد دی بلکہ والدین کی دعاؤں کو کامیابی کا سبب قرار دیا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر محنت منشاء اللہ بٹ نے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صنعتی ورکرز کے لیے مفت فلیٹس، پلاٹس اور بیچلر ہاسٹلز محمد نواز شریف کے وژن کا تسلسل ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندر انڈسٹریل اسٹیٹ فیز ون کے لیے 5897 ورکرز اہل قرار پائے، جن میں سے 480 فلیٹس قصور جبکہ 240 لاہور کے ورکرز کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ منصوبے کی مجموعی لاگت تین ارب 40 کروڑ روپے ہے اور ہر فلیٹ کی لاگت 36 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ اسی طرح سندر فیز ٹو، ملتان اور وار برٹن ننکانہ صاحب میں بھی ہزاروں صنعتی ورکرز کے لیے رہائشی منصوبے مکمل کیے جائیں گے، جبکہ جھنگ اور کمالیہ میں لیبر کالونیز کے تحت ہزاروں محنت کشوں کو مفت پلاٹس فراہم کیے جائیں گے۔
یہ تمام اقدامات اس حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں کہ پنجاب کی موجودہ قیادت محنت کش طبقے کو صرف معیشت کا پہیہ گھمانے والا مزدور نہیں بلکہ ریاست کا باعزت شہری سمجھتی ہے۔ رہائش، تحفظ اور سہولتیں فراہم کر کے حکومت ایک مضبوط، خوشحال اور پُرامن معاشرے کی بنیاد رکھ رہی ہے۔ صنعتی ورکرز کے لیے یہ منصوبے نہ صرف سماجی انصاف کی عملی تصویر ہیں بلکہ ایک فلاحی ریاست کی جانب مضبوط قدم بھی ہیں۔ یہی وہ طرزِ حکمرانی ہے جو عوام کے دلوں میں اعتماد پیدا کرتی ہے اور ریاست کو حقیقی معنوں میں ماں جیسا روپ دیتی ہے۔
٭٭٭٭٭
تحریر: محمدیوسف لغاری

