کینبرا: پاکستانی آل راؤنڈر شاداب خان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل شاندار فارم میں واپس آ گئے ہیں۔ لیگ اسپنر نے بگ بیش لیگ (بی بی ایل) سیزن 15 میں عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم سڈنی تھنڈر کو سیزن کی پہلی کامیابی دلا دی، جس کے بعد ان کی کارکردگی ایک بار پھر شائقین اور ماہرینِ کرکٹ کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔
پیر کے روز مانوکا اوول میں کھیلے گئے میچ میں سڈنی تھنڈر نے برسبین ہیٹ کو 34 رنز سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر اپنی موجودگی کا بھرپور اعلان کیا۔ اس میچ میں سڈنی تھنڈر کی کامیابی کی بنیاد مضبوط بیٹنگ اور شاداب خان کی تباہ کن بولنگ ثابت ہوئی۔
میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے سڈنی تھنڈر کے اوپنرز سیم کونسٹس اور میتھیو گلکس نے شاندار آغاز فراہم کیا۔ دونوں اوپنرز نے اعتماد کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے برسبین ہیٹ کے بولرز پر دباؤ قائم رکھا اور سنچری شراکت قائم کی، جس کی بدولت ٹیم نے بڑے اسکور کی بنیاد رکھ دی۔ سڈنی تھنڈر نے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 193 رنز اسکور کیے، جو ایک مضبوط اور دفاعی مجموعہ ثابت ہوا۔
سیم کونسٹس نے 45 گیندوں پر 63 رنز کی اہم اننگز کھیلی، جس میں 8 شاندار چوکے شامل تھے۔ ان کی اننگز میں اعتماد، درست شاٹ سلیکشن اور مسلسل اسکورنگ نمایاں رہی۔ دوسری جانب میتھیو گلکس نے بھی شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 48 گیندوں پر 76 رنز بنائے اور ٹیم کو مستحکم بنیاد فراہم کی۔ گلکس کی اننگز میں خوبصورت اسٹروکس اور باؤنڈریز شامل تھیں، جس نے شائقین کو خوب محظوظ کیا۔
اختتامی اوورز میں وکٹ کیپر بیٹر سیم بلنگز نے جارحانہ انداز اپنایا اور صرف 11 گیندوں پر 25 رنز کی تیز رفتار اننگز کھیلی۔ ان کی اننگز میں 2 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے، جس نے ٹیم کے مجموعی اسکور کو مزید تقویت دی اور برسبین ہیٹ کے لیے ہدف کو مشکل بنا دیا۔
برسبین ہیٹ کی جانب سے پاکستانی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے 4 اوورز میں 35 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی، تاہم وہ ٹیم کو بڑے اسکور سے نہ بچا سکے۔ جیک وائلڈرمتھ نے 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ میتھیو کوہن مین نے ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی۔
193 رنز کے ہدف کے تعاقب میں برسبین ہیٹ کی ٹیم 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز ہی بنا سکی۔ ٹیم کا کوئی بھی بیٹر نصف سنچری اسکور نہ کر سکا، جس کی سب سے بڑی وجہ شاداب خان کی شاندار اور نپی تلی بولنگ رہی، جنہوں نے برسبین ہیٹ کی بیٹنگ لائن اپ کو مکمل طور پر جکڑ لیا۔
شاداب خان نے برسبین ہیٹ کے ٹاپ آرڈر کو تباہ کرتے ہوئے اہم کھلاڑیوں کولن منرو، جیک وائلڈرمتھ اور میٹ رینشاؤ کی قیمتی وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی بولنگ میں رفتار، لائن اور لینتھ کا بہترین امتزاج نظر آیا، جس کے باعث برسبین ہیٹ کے بیٹرز کھل کر کھیلنے میں ناکام رہے۔
ہیٹ کی جانب سے ہیو ویبن نے 26 گیندوں پر 30 رنز بنا کر کچھ مزاحمت دکھائی جبکہ میکس برائنٹ نے 18 گیندوں پر 25 رنز کا اضافہ کیا، تاہم دیگر بیٹرز شاداب خان اور سڈنی تھنڈر کے بولنگ اٹیک کے سامنے زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے۔
شاداب خان سڈنی تھنڈر کے نمایاں کھلاڑی ثابت ہوئے اور انہوں نے اپنے 4 اوورز میں صرف 24 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی اس شاندار کارکردگی نے نہ صرف سڈنی تھنڈر کو سیزن کی پہلی فتح دلائی بلکہ انہیں میچ کا ہیرو بھی بنا دیا۔
میچ کے بعد سوشل میڈیا پر شاداب خان کی اس شاندار بولنگ اور مجموعی کارکردگی کی خوب تعریف کی جا رہی ہے۔ شائقین اور کرکٹ ماہرین کے درمیان اگلے سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں شاداب خان کی قومی ٹیم میں شمولیت کے حوالے سے بحث نے بھی زور پکڑ لیا ہے۔ بہت سے مبصرین کا ماننا ہے کہ اگر شاداب خان اسی فارم کو برقرار رکھتے ہیں تو وہ پاکستان کے لیے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ایک اہم ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔

