اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم مسلح افواج میں مسیحی افسران اور جوانوں کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی اور اقلیتوں کے ساتھ کسی بھی صورت زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔ کسی بھی اقلیتی شخص کے ساتھ ناانصافی یا زیادتی پر قانون پوری قوت سے حرکت میں آئے گا۔
وزیراعظم ہاؤس میں کرسمس کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب میں وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات اور انسانیت کے لیے ان کی خدمات کو یاد کرنے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عیسیٰ اور حضرت مریم سلام اللہ علیہا کی تعلیمات آج بھی انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں، خاص طور پر مسیحی برادری کا تاریخی اور قابل قدر کردار ہے۔ قیام پاکستان سے آج تک اقلیتوں نے ہر شعبے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور مسیحی برادری نے تعلیم، طب، دفاع اور دیگر شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ رواں سال مئی میں پاکستان نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں دشمن کو شدید نقصان پہنچایا اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت میں بھارت کے 7 جہاز گرائے گئے۔
انہوں نے نواز شریف کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نے ہمیشہ اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کی اور تہواروں میں شریک ہو کر مساوات، عدل اور انصاف کا پیغام دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کے اسوہ حسنہ سے سبق ملتا ہے کہ انسانیت کے ساتھ بردباری اور محبت سے پیش آنا چاہیے۔
وزیراعظم نے وطن پر جان نچھاور کرنے والے مسیحی بھائیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ کسی اقلیتی شہری سے زیادتی ہوئی تو قانون پوری قوت سے حرکت میں آئے گا، اور ہر ہاتھ کو روکا جائے گا جو اقلیتوں کے حقوق کے خلاف ہو۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ترقی و خوشحالی کے سفر میں حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہر شہری کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہے، اور مسجد، مندر، گرجا گھر یا گوردوارہ میں سب کو عبادات کی آزادی حاصل ہے۔
بعدازاں وزیراعظم نے مسیحی برادری کے ساتھ کرسمس کا کیک بھی کاٹا۔ تقریب میں وفاقی وزراء، اراکین پارلیمنٹ اور غیرملکی سفارتکار بھی شریک ہوئے۔

