اسلام آباد: پاکستان نے عالمی مالیاتی رجحانات کے پیش نظر کرپٹو کرنسی کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے ملک میں بٹ کوائن ذخائر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد ڈیجیٹل اثاثوں کو قومی معیشت کا حصہ بنانا اور ڈی سینٹرلائزڈ فنانس (DeFi) کے ذریعے معاشی مواقع کو فروغ دینا ہے۔وزیر مملکت اور پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب کے مطابق، بٹ کوائن ذخائر سے ملکی آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کیے جائیں گے، جو بینکاری نظام سے ہٹ کر ڈی فائی پروٹوکولز کے ذریعے ممکن ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مائیکرو اسٹریٹیجی کے بانی اور عالمی شہرت یافتہ کرپٹو سرمایہ کار مائیکل سیلر کو مشیر کے طور پر شامل کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔
وزارتِ خزانہ، اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی اس نئے نظام کے لیے ایک مضبوط اور شفاف ریگولیٹری فریم ورک تیار کریں گے تاکہ کرپٹو اثاثوں کو محفوظ اور مؤثر طریقے سے منظم کیا جا سکے۔