پشاور:خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات سے قبل صوبائی اسمبلی میں حکومت کو عددی برتری حاصل ہے، تاہم سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق میدان میں اصل مقابلہ حکمت عملی اور اعتماد کا ہے، جس میں اپوزیشن کو غیر متوقع برتری حاصل ہو سکتی ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی 145 نشستوں میں سے 92 پر تحریک انصاف کے اراکین براجمان ہیں، جبکہ اپوزیشن مخصوص نشستوں سمیت 53 اراکین پر مشتمل ہے۔سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات ہونے جا رہے ہیں، جن میں 7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹ اور 2 خواتین کی مخصوص نشستیں شامل ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق حکومتی جماعت کم از کم 5 جنرل نشستیں باآسانی حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی ایک ایک نشست پر بھی حکومت کو واضح برتری حاصل ہے۔
اپوزیشن کے لیے 2 جنرل نشستوں پر کامیابی ممکن ہے، تاہم دیگر نشستوں کے لیے ووٹوں کی مطلوبہ تعداد دستیاب نہیں۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ عددی لحاظ سے حکومت کو واضح برتری حاصل ہے، لیکن داخلی اختلافات، ممکنہ منحرف اراکین اور اپوزیشن کی منظم حکمت عملی انتخابی نتائج پر اثر ڈال سکتی ہے۔توجہ کا مرکز یہ ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اپنی صفوں کو متحد رکھ پائیں گے یا نہیں، اور کیا اپوزیشن اختلافات کے باوجود حکومت کے خلاف کوئی مؤثر چال چل سکے گی۔