اسلام آباد / بیجنگ:پاکستان اور چین کے اشتراک سے زرعی تعلیم کے ایک بڑے منصوبے کے تحت چین کے صوبہ شانشی میں موجود 300 پاکستانی ایگریکلچر گریجویٹس نے اپنی عملی تربیت مکمل کر لی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ ان طلبہ کو فصلوں کی بہتر پیداوار، جدید آبپاشی نظام، لائیو اسٹاک فارمنگ اور زرعی نقصانات میں کمی لانے کے عملی اصول سکھائے گئے۔ انہوں نے چینی تعلیمی اداروں، شانشی حکومت، وزارت غذائی تحفظ، ایچ ای سی اور پاکستانی سفارتخانے کی خدمات کو سراہا۔
یہ تربیت پاکستانی حکومت کے اس اقدام کا حصہ ہے جس کے تحت ایک ہزار طلبہ کو زرعی ٹیکنالوجی سیکھنے کے لیے چین بھیجا جانا ہے۔ پہلا بیچ 2024–25 کے سیشن میں روانہ کیا گیا تھا، جبکہ دوسرا بیچ چینی زبان سیکھنے کے بعد جلد روانہ ہوگا۔چینی سفارتخانے نے بھی تربیت مکمل کرنے والے پاکستانی نوجوانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی زرعی ترقی اور پاک چین تعاون کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔
دوسری جانب، پاکستان اکنامک سروے 2025 کے مطابق زرعی شعبہ مقررہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ رواں مالی سال میں زرعی ترقی کی شرح صرف 0.6 فیصد رہی، جبکہ ہدف 2 فیصد تھا۔ گندم، کپاس اور مکئی جیسی بڑی فصلوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر 13.5 فیصد کی غیر متوقع کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔