تہران : ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے اور اس تنازع کا ایسا حل ہونا چاہیے جس میں دونوں فریقوں کا فائدہ ہو۔ عراقچی نے 2015 کے جوہری معاہدے کو سفارتکاری کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ سنجیدہ اور متوازن مذاکرات ہی دیرپا حل لا سکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے امریکہ کی مخلصانہ نیت ضروری ہے۔اسرائیل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عباس عراقچی نے کہا کہ ایران پر جنگ مسلط کی جا رہی ہے، مگر ایران اس کشیدگی کو آگے نہیں بڑھانا چاہتا۔ تاہم اگر دوبارہ جارحیت کی گئی تو ایران بھرپور اور مؤثر جواب دینے کے لیے تیار ہے۔