تہران : ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ساتھ روس، چین اور دیگر اہم بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی حکمت عملی کا مرکز قریبی اور گہرے تعلقات کی ترقی ہے، جس کے تحت پہلے ہمسایہ ممالک پر توجہ دی جائے گی۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ روس، چین، برکس گروپ، شنگھائی تعاون تنظیم اور یوریشین یونین جیسے ممالک کے ساتھ تعلقات کو بڑھایا جائے گا، جبکہ یورپی ممالک اور دیگر اقوام کے ساتھ بھی تعاون حکمت، وقار اور مصلحت کی بنیاد پر جاری رکھا جائے گا۔ایران پر اسرائیلی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ حملہ امریکی حمایت میں کیا گیا اور قابض صیہونی حکومت نے ایران کو جنگ میں شکست دینے کی کوشش کی، تاہم ایرانی قوم نے بہادری سے مزاحمت کی۔
انہوں نے بتایا کہ جنگ کے دوران ایران کی سفارتی ٹیم دن رات کام کرتی رہی اور عالمی سطح پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کروائی گئی، جبکہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو چھوڑ کر تقریباً تمام عالمی اداروں نے اسرائیل کی کارروائیوں کی مخالفت کی۔صدر پزشکیان نے افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا کی بڑی طاقتیں اس طرح کی جارحیت کو جواز فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے رہبر انقلاب آیت اللہ علی خامنہ ای کے اس بیان کو بھی دہرایا کہ ایران کی سلامتی اور دفاعی فورسز ہمیشہ ملک کے تحفظ کے لیے تیار رہیں، اور سفارتکاری کو اولین ترجیح دی جائے۔