نئی دہلی: بھارت کے سابق وزیر داخلہ اور کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے حوالے سے مودی حکومت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت موجود نہیں، بلکہ حملہ آور بھارتی تھے جنہوں نے ملک کے اندر ہی دہشت گردی کی تربیت حاصل کی۔
پارلیمنٹ میں "آپریشن سندور” پر جاری بحث کے دوران پی چدمبرم کی جانب سے دیے گئے بیان پر بی جے پی ارکان نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور انہیں پاکستان کو کلین چٹ دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ بی جے پی ارکان نے ایک بار پھر مودی حکومت کا مؤقف دہرایا کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے۔چدمبرم نے سوال اٹھایا کہ حکومت نے کیسے فرض کر لیا کہ حملہ آور پاکستانی تھے؟ کیا ان کے پاس اس کا کوئی ثبوت ہے یا ان کی شہریت کی تصدیق کی گئی ہے؟ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ حملے کے ذمہ دار بھارت کے اپنے شہری ہیں۔
یہ پہلگام حملہ مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پر پیش آیا تھا جس میں 26 شہری ہلاک ہوئے تھے۔ واقعے کی پاکستان نے نہ صرف مذمت کی تھی بلکہ وزیراعظم شہباز شریف نے شفاف تحقیقات کے لیے بھارت کو مکمل تعاون کی پیشکش بھی کی، تاہم مودی حکومت نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔چدمبرم اس سے قبل بھی مودی سرکار کی پالیسیوں پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے غزہ میں انسانی بحران پر بھارتی حکومت کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’’انسانیت غزہ میں شرمسار ہو رہی ہے‘‘۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مئی سے اب تک ایک ہزار سے زائد فلسطینی خوراک کی تلاش میں مارے جا چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پناہ گزین کیمپوں میں بھوک سے بلکتے بچوں کی تصاویر دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہیں، مگر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔