لیہ:نشیب زدہ علاقوں میں پانی کی ریلے نے 50 سے زائد مواضعات اور 100 سے زائد بستیاں زیر آب کر دیں
لیہ (ناصر حیات) تفصیلات کے مطابق مون سون کی بارشوں کے باعث دریائے سندھ کا پانی 4 لاکھ کیوسک کے ریلے کے ساتھ نشیبی علاقوں میں داخل ہو گیا جس سے کروڑ لعل عیسن، لیہ اور کوٹ سلطان کے بیشتر علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ دریائے سندھ کے سیلاب نے کم از کم 50 مواضعات کو شدید متاثر کیا ہے جبکہ 100 سے زائد بستیاں مکمل طور پر ڈوب چکی ہیں۔
سیلاب کے باعث مکانات، اسکول، ڈسپنسریاں، مساجد، سڑکیں اور دیگر بنیادی سہولیات بہہ گئی ہیں۔ قیمتی زمینیں اور فصلیں بشمول کماد، چاول، کپاس اور تل پانی میں غرق ہو گئی ہیں۔ خاص طور پر تونسہ پل کا گائیڈڈ بند ٹوٹنے سے موضع سمرا نشیب مکمل طور پر زیر آب آ گیا ہے، جبکہ گائیڈڈ بند کی مرمت کے لیے آنے والا ایکسیویٹر بھی پانی میں بہہ گیا۔ 80 کلومیٹر طویل نشیبی علاقے کی پٹی کے رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہیں اور نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔
این ایچ اے، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو کی ٹیمیں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور فلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سیلاب سے چارہ ختم ہو چکا ہے جس کے باعث جانور بھوکے مر رہے ہیں اور بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔ متاثرین نے ضلعی انتظامیہ کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا اور سیاسی نمائندوں کی غیر موجودگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سیلاب متاثرین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے فوری نوٹس لینے اور موثر امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔