لیہ:بنیادی استعمال کی اشیاء کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگے
لیہ (نیوز رپورٹر) تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات، بجلی، گیس اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے لیہ شہر سمیت گردونواح کے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ مہنگائی کی تازہ لہر نے سفید پوش، متوسط، اور نچلے طبقے کو سخت معاشی مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ عام بازاروں میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔
گھی 500 روپے، چینی 175 روپے، آٹا 70 روپے، سرخ مرچ 1000 روپے جبکہ گرم مصالحہ 2000 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔ چاول 350 روپے، بیسن 300 روپے، کوکنگ آئل 510 روپے، دال ماش 400 روپے اور دال مونگ 380 روپے فی کلو دستیاب ہے۔
گوشت اور ڈیری مصنوعات بھی غریب کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔ بڑا گوشت 1000روپے، چھوٹا گوشت 2200 روپے، برائلر مرغی 550 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے جبکہ دودھ 160، دہی 180، کریم 1000 اور دیسی گھی 3000 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مزدور کی دیہاڑی صرف 1000 روپے ہے جبکہ گھر چلانے کے لیے روزانہ کم از کم 2000 روپے درکار ہوتے ہیں۔ بے روزگاری عام ہے، ذرائع آمدن محدود ہیں، ہر فرد صرف دو وقت کی روٹی کے لئے کوشاں ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقہ، دکاندار، تاجر، کسان، پرائیویٹ ملازم سب ہی شدید متاثر ہیں۔ بجلی اور گیس کے بل ادا کرنے کے بعد کھانے کو کچھ نہیں بچتا۔ کئی گھرانے مائیکروفنانس بینکوں سے قرض لے کر گزارا کر رہے ہیں، جو مزید مالی دباؤ کا سبب بن رہا ہے۔ شہریوں نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ وہ مہنگائی کے اس طوفان کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کریں ورنہ لوگ احتجاج پر مجبور ہوں گے۔