لاہور:پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیش آنے والے ہنگامہ خیز واقعے کے بعد قائم مقام اسپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ نے اپوزیشن کے دو ارکان خالد نثار ڈوگر اور شیخ امتیاز کو پندرہ اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا ہے۔
اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن خالد زبیر اور حکومتی رکن حسان ریاض کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی جو ہاتھا پائی میں تبدیل ہوگئی۔ دونوں ارکان نے ایک دوسرے کو تھپڑ مارے، جب کہ صوبائی وزیر ذیشان رفیق بھی اس جھگڑے میں کود پڑے۔
صورتحال بگڑنے پر قائم مقام اسپیکر نے اجلاس کو فوری طور پر پانچ منٹ کے لیے ملتوی کر دیا اور تمام ملوث ارکان کو اپنے چیمبر میں طلب کر لیا۔
قائم مقام سپیکر نے واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا "آج کا دن اسمبلی کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔ ایک رکن کا اپنی نشست چھوڑ کر دوسرے رکن پر حملہ کرنا ایوان کے تقدس کے منافی ہے۔ مجھے معلوم ہے مجھے کیا کرنا ہے، اور میں ایوان کی عزت بحال کر کے رہوں گا۔”
اسمبلی کے بعد حکومتی اور اپوزیشن ارکان کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا جس میں اسپیکر نے معطل ارکان کو ایوان سے باہر نکالنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔سینئر حکومتی ارکان نے اس رویے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ "نعرے بازی کسی حد تک برداشت ہو سکتی ہے، لیکن ہاتھا پائی قطعی ناقابل برداشت ہے۔”رکن اسمبلی مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "ایوان میں اس طرح کی حرکات جمہوری روایات کے خلاف ہیں۔ اختلافات کا اظہار پرامن طریقے سے ہونا چاہیے، نہ کہ تشدد کے ذریعے۔”اسمبلی میں پیش آنے والے اس ناخوشگوار واقعے نے ایوان کے وقار پر سوال اٹھا دیا ہے اور سیاسی حلقوں میں اس کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔