اسرائیلی میڈیا کے مطابق منگل کو اسرائیلی فضائیہ کے پائلٹوں، ریزرواہلکاروں نے تل ابیب میں فوجی ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاج کیا۔
یہ احتجاج اسرائیلی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف تھا جس کے تحت چیف آف اسٹاف کی مخالفت کے باوجود غزہ میں لڑائی کو بڑھانے کے منصوبے کو منظور کیا گیا۔اسرائیلی پائلٹوں اور ریزرو فوجیوں نے غزہ میں جاری جنگ کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ پر حملے بڑھانے کے منصوبے کی بھی مخالفت کی۔
واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں اموات اور تباہی اسرائیلی فوجیوں کو نفسیاتی طور پر متاثر کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ درجنوں اسرائیلی فوجی غزہ میں لڑنے سے انکار کر چکے ہیں۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق رواں سال جنوری میں تقریباً 200 فوجیوں نے ایک خط پر دستخط کیے تھے جس میں کہا گیا کہ اگر حکومت جنگ بندی کو یقینی نہیں بناتی تو وہ لڑائی بندکردیں گے۔
یہاں یہ بات واضح رہےکہ اسرائیل کے ہر شہری کو لازمی طور پر 2 سال فوج میں نوکری کرنا پڑتی ہے اور جنگ ہونے کی صورت میں ہر اسرائیلی شہری کو محاذ پر جانا پڑتا ہے جبکہ اسرائیلی قوانین کے مطابق جنگ میں لڑنے سے انکار پر شہری کو جیل بھی ہوسکتی ہے۔