ممبئی: بولی وڈ کی معروف اداکارہ کریتی سنن کا کہنا ہے کہ فلم انڈسٹری میں اُن افراد کو جو شوبز خاندان سے تعلق نہیں رکھتے، اپنی شناخت بنانے کے لیے دوگنی محنت اور مسلسل جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ ان کے مطابق، ایسے اداکاروں کو صرف صلاحیت کی نہیں، بلکہ ظاہری شکل و صورت کی بنیاد پر بھی پرکھا جاتا ہے۔
ایک انٹرویو میں کریتی نے اپنے کیریئر کے آغاز، مشکلات اور تجربات پر کھل کر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ:”یہاں کوئی بھی کسی کو مفت میں موقع نہیں دیتا۔ کامیابی کے لیے مسلسل محنت اور صبر درکار ہوتا ہے۔”
کریتی نے بتایا کہ کیریئر کے ابتدائی دنوں میں انہیں بارہا مسترد کیا گیا، کبھی قد کی وجہ سے، کبھی جسامت یا رنگت پر سوال اٹھایا گیا۔”کبھی کہا گیا تم بہت لمبی ہو، کبھی کہا تم بہت دُبلی ہو یا وزن زیادہ ہے۔ یہاں خواب دیکھنا بھی جرم سمجھا جاتا ہے۔”
اداکارہ نے نوجوان فنکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ ان باتوں سے نہ گھبرائیں، کیونکہ ہر کامیاب شخص نے ناکامی کا ذائقہ ضرور چکھا ہے۔”ہمت نہ ہاریں، اپنے خوابوں کا پیچھا کریں، وقت کے ساتھ چیزیں بدلتی ہیں۔”ریتی سنن نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بعض فلموں میں انہیں صرف اس لیے کاسٹ نہیں کیا گیا کیونکہ وہ اداکار سے قد میں بلند تھیں، جبکہ کئی بار ان کی شخصیت کو لے کر تحفظات ظاہر کیے گئے۔
واضح رہے کہ کریتی نے اپنے کیریئر کا آغاز 2014 میں فلم ‘ہیرو پنتی’ سے کیا تھا اور وقت کے ساتھ وہ بولی وڈ کی کامیاب اداکاراؤں میں شامل ہو چکی ہیں۔ انہوں نے رومانوی، کامیڈی اور سماجی موضوعات پر مبنی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، اور حال ہی میں فلم پروڈکشن کی دنیا میں بھی قدم رکھا ہے۔