لاہور : پنجاب میں شدید سیلاب کے باعث 1769 دیہات زیر آب آ گئے جبکہ 15 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوئے ہیں۔ قصور، پاکپتن، چشتیاں اور جھنگ سمیت متعدد علاقوں میں بند ٹوٹنے سے بستیاں ڈوب گئیں اور زمینی رابطے منقطع ہو گئے۔ اب تک 28 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
ملتان میں 7 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا آج داخل ہونے کا امکان ہے، جس کے پیش نظر بعض مقامات پر شگاف ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ دریائے ستلج، راوی اور چناب میں طغیانی کے باعث خطرناک صورتحال برقرار ہے۔ریسکیو 1122 نے 92,844 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے جبکہ پولیس اور فوج بھی امدادی کارروائیوں میں شریک ہیں۔ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد کشمیر اور پنجاب میں صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔
سندھ اور بلوچستان میں بھی آئندہ دنوں شدید سیلاب کا خدشہ ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے فوری امداد کے لیے 30 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔