مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ تین روز سے جاری شدید بارشوں نے زندگی کا نظام درہم برہم کر دیا ہے۔ بارشوں کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے اور کئی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ، سڑکوں کی بندش اور نظامِ زندگی معطل ہو گیا۔
حکام کے مطابق تقریباً 10 ہزار افراد کو متاثرہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سری نگر-جموں شاہراہ بدستور بند ہے جبکہ ریلوے نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ سری نگر سمیت مختلف اضلاع میں شہریوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں تاکہ کسی بھی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔
شدید بارشوں کے نتیجے میں دریائے چناب اور دریائے جہلم میں شدید طغیانی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ ضلع بڈگام میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ بڑھتے پانی کے دباؤ کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر کے کئی دیہات میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
ادھر بھارت کے دیگر حصوں میں بھی بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ دریائے جمنا اور جہلم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر چلی گئی ہے۔ اس صورتحال میں سلال اور بگلیہار ڈیم کے دروازے کھول دیے گئے ہیں تاکہ ڈیموں پر دباؤ کم کیا جا سکے۔ تاہم اس پانی کے اخراج نے نشیبی علاقوں میں تباہی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
جمنا سے نکلنے والا پانی نئی دہلی کے نشیبی علاقوں میں داخل ہو چکا ہے، جس کے باعث ہزاروں افراد کو وہاں سے بھی محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا۔ دارالحکومت کے متعدد علاقے زیرِ آب ہیں اور روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بھارتی ریاست پنجاب کو آفت زدہ علاقہ قرار دے دیا گیا ہے۔ وہاں پر طوفانی بارشوں اور دریاؤں میں پہلے سے موجود طغیانی کے ساتھ ڈیموں سے مزید پانی چھوڑنے کے باعث تباہی مزید بڑھ گئی ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق صرف پنجاب میں 37 افراد ہلاک جبکہ ساڑھے 3 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
سیلابی پانی نے ریاست پنجاب کے 1600 سے زائد دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور وسیع رقبے پر کھڑی فصلیں برباد ہو گئی ہیں۔ زراعت پر ان نقصانات کے اثرات آنے والے مہینوں میں شدت سے سامنے آئیں گے۔
بھارتی محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ بارشوں کا یہ سلسلہ 6 ستمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ نئی دہلی، اتر پردیش، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں مزید بارشوں سے صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ حکام نے نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو محتاط رہنے اور فوری انخلاء کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔