Skip to content
  • لیہ
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • تجارت
  • ٹیکنالوجی
  • صحت
  • شوبز
  • موسم
  • کالم

قائداعظم محمد علی جناحؒ کی 77ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے

Web Desk by Web Desk
ستمبر 11, 2025
in پاکستان
0
قائداعظم محمد علی جناحؒ کی 77ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے

کراچی: برصغیر کے مسلمانوں کے عظیم رہنما، پاکستان کے بانی اور تحریکِ آزادی کے معمار قائداعظم محمد علی جناحؒ کی 77ویں برسی آج 11 ستمبر کو ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے۔

قوم اپنے محسن کو یاد کر رہی ہے، جنہوں نے اپنی ولولہ انگیز قیادت اور بے مثال بصیرت کے ذریعے ایک خواب کو حقیقت میں بدل ڈالا۔ مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کی جانب سے اس موقع پر قرآن خوانی، دعائیہ اجتماعات، سیمینارز اور خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک متوسط مگر محنتی تاجر گھرانے سے تھا۔ ابتدائی تعلیم کراچی اور بمبئی میں حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ گئے جہاں لنکنز اِن سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ مغرب میں قیام کے دوران نہ صرف قانون میں مہارت حاصل کی بلکہ آئینی جدوجہد، اصول پسندی اور جمہوری اقدار کا گہرا شعور بھی ان کی شخصیت کا حصہ بن گیا۔

جناح نے سیاست کا آغاز کانگریس کے پلیٹ فارم سے کیا اور شروع میں ہندو مسلم اتحاد کے حامی رہے۔ وہ گاندھی اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ مل کر آزادی کی تحریک میں سرگرم رہے۔ مگر جلد ہی انہیں احساس ہوا کہ ہندو اکثریت مسلمانوں کے مفادات کو پسِ پشت ڈال رہی ہے اور متحدہ ہندوستان میں مسلمانوں کی جداگانہ شناخت اور حقوق محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔ یہی احساس انہیں آل انڈیا مسلم لیگ کی طرف لے آیا، جہاں انہوں نے مسلمانوں کے لیے علیحدہ ریاست کے قیام کا بیڑا اٹھایا۔

1937 میں مولانا مظہر الدین نے پہلی مرتبہ محمد علی جناح کو "قائداعظم” کا خطاب دیا۔ یہ وہ دور تھا جب ان کی قیادت ایک سمت متعین کر چکی تھی۔ انہوں نے واضح کر دیا تھا کہ مسلمان ایک علیحدہ قوم ہیں جن کی اپنی تہذیب، اقدار اور دینی بنیادیں ہیں، لہٰذا انہیں ایک علیحدہ ریاست کی ضرورت ہے۔ ان کے نزدیک "ہندوستان ایک براعظم ہے نہ کہ ایک ملک”۔

1940 کی قراردادِ لاہور، جو بعد ازاں قراردادِ پاکستان کہلائی، جناح کی قیادت میں تحریکِ پاکستان کا سنگِ میل ثابت ہوئی۔ انہوں نے انتھک محنت، حکمتِ عملی اور اصول پسندی کے ساتھ قوم کو یکجا کیا۔ لاکھوں مسلمان ان کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ایک نصب العین کے گرد جمع ہوگئے۔ قائداعظم نے گاندھی، نہرو اور لارڈ ماؤنٹ بیٹن جیسے قدآور رہنماؤں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ہر محاذ پر مسلمانوں کے حقوق کا دفاع کیا۔

ان کی سب سے بڑی طاقت ان کا ناقابلِ تسخیر عزم اور قانون کی باریک بینی پر گہری نظر تھی۔ انہوں نے جذباتیت کے بجائے دلیل، آئین اور اصولوں کی بنیاد پر مسلمانوں کے مقدمے کو پیش کیا۔ یہی وجہ ہے کہ برطانوی حکام اور عالمی برادری بھی ان کے استدلال کو تسلیم کرنے پر مجبور ہوئی۔ بالآخر 14 اگست 1947 کو پاکستان معرضِ وجود میں آیا اور دنیا کے نقشے پر ایک نئی اسلامی ریاست ابھری۔

قیامِ پاکستان کے بعد قائداعظم ملک کے پہلے گورنر جنرل بنے۔ بیماری کے باوجود وہ دن رات قوم کے مستقبل کی تعمیر میں مصروف رہے۔ ان کی تقاریر آج بھی پاکستانی قوم کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ انہوں نے بارہا کہا:
"کام، کام اور بس کام۔ ایمان، اتحاد اور قربانی کے ساتھ اپنی قوت کو منظم کیجیے۔”

11 ستمبر 1948 کو جب وہ انتقال کر گئے تو پوری قوم یتیم ہو گئی۔ لیکن اپنی زندگی کے آخری دنوں میں بھی انہوں نے قوم کو یہ پیغام دیا:
"آپ کی مملکت کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، اب آپ کا فرض ہے کہ اس کی تعمیر کریں۔”
یہ الفاظ آج بھی پاکستان کے ہر فرد کے لیے ایک ذمہ داری اور عہد کی حیثیت رکھتے ہیں۔

قائداعظمؒ پاکستان کو ایک ایسی ریاست دیکھنا چاہتے تھے جہاں عدل، مساوات، قانون کی بالادستی اور اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل ہوں۔ وہ بار بار کہتے رہے کہ مذہب ہر فرد کا ذاتی معاملہ ہے اور ریاست کا کام صرف انصاف فراہم کرنا اور عوام کی خدمت کرنا ہے۔ ان کا وژن ایک جدید، ترقی یافتہ اور جمہوری پاکستان تھا۔

بدقسمتی سے آج کے پاکستان میں وہ خواب پوری طرح شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا۔ کرپشن، معاشی بدحالی، سیاسی عدم استحکام اور ادارہ جاتی کمزوریوں نے قوم کو مایوس کیا ہے۔ تاہم، ہر برسی پر جب قوم قائداعظم کو یاد کرتی ہے تو ایک نئی امید بھی جنم لیتی ہے کہ ان کے افکار اور اصول ہمیں دوبارہ کامیابی کی طرف لے جا سکتے ہیں۔

اس موقع پر ملک کے مختلف شہروں میں خصوصی تقریبات کا انعقاد ہو رہا ہے۔ کراچی میں مزارِ قائد پر سرکاری سطح پر پھولوں کی چادریں چڑھائی جا رہی ہیں۔ سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی قائداعظم کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کر رہی ہیں۔ تعلیمی اداروں میں طلبہ کے مابین تقریری مقابلے، مشاعرے اور مباحثے منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ نئی نسل کو ان کے افکار سے روشناس کرایا جا سکے۔

قائداعظم کی 77ویں برسی صرف یادگار کا دن نہیں بلکہ ایک تجدیدِ عہد کا لمحہ ہے۔ یہ دن ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ کیا ہم نے واقعی ان کے خواب کو پورا کیا ہے؟ کیا آج کا پاکستان انصاف، مساوات اور ترقی کے راستے پر گامزن ہے؟ اگر نہیں، تو وقت آ گیا ہے کہ ہم ان کے افکار کو عملی شکل دینے کے لیے دوبارہ محنت کریں۔

قائداعظم محمد علی جناحؒ کی شخصیت محض تاریخ کا حصہ نہیں بلکہ ایک زندہ نظریہ ہے۔ ان کی قیادت اور اصول پسندی آج بھی ہمارے لیے روشنی کا مینار ہے۔ ان کی برسی کے موقع پر پوری قوم کا یہی عزم ہونا چاہیے کہ ہم پاکستان کو وہی ریاست بنائیں جس کا خواب انہوں نے دیکھا تھا—ایک مضبوط، خوددار اور انصاف پر مبنی مملکت۔

Previous Post

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج راولپنڈی سجاول خان انتقال کرگئے

Next Post

پنجاب میں ایئر لفٹ ڈرون سروس، ریسکیو آپریشنز میں نیا سنگ میل عبور

Next Post
پنجاب میں ایئر لفٹ ڈرون سروس، ریسکیو آپریشنز میں نیا سنگ میل عبور

پنجاب میں ایئر لفٹ ڈرون سروس، ریسکیو آپریشنز میں نیا سنگ میل عبور

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Recent Posts

  • لیہ:ڈھکی کھجور اور چھوہارے کا ابھرتا ہوا مرکز، یو بی فارم عالمی ایوارڈ کی دوڑ میں شامل
  • لکی مروت میں دہشتگردوں نے نیشنل بینک کو لوٹ لیا
  • سکیورٹی فورسز کی پختونخوا میں کارروائیاں، فتنہ الہندوستان کے 19 خوارج ہلاک
  • کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران موسم کیسا رہے گا؟
  • بیرسٹر گوہر کے پاس عمران خان کے لئےسیاسی صورتحال بدلنے کی صلاحیت موجود,پارٹی ذرائع

Recent Comments

  1. Ikram ul haq khan از تیس ہزار سے زائد سرکاری ملازمتیں ختم کرنے کا فیصلہ
  2. غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری، پناہ گزینوں کے کیمپ نذر آتش، مزید 45 فلسطینی شہید – ghazwanews.com از تجارتی کشیدگی میں نیا موڑ ، امریکہ کی چین پر ٹیرف کی شرح 245 فیصد کرنے کی تیاری
  3. شہباز از قومی ائیرلائن نے 21 سال بعد اربوں روپے کا خالص منافع حاصل کر لیا
  4. Riaz ul hassan از ’’گندم اگاؤ‘‘ انعامی سکیم کے تحت کاشتکاروں کیلئے مفت ٹریکٹر کی فراہمی
  5. محمد رفیق کنویرا از ’’گندم اگاؤ‘‘ انعامی سکیم کے تحت کاشتکاروں کیلئے مفت ٹریکٹر کی فراہمی
No Result
View All Result
  • لیہ
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • تجارت
  • ٹیکنالوجی
  • صحت
  • شوبز
  • موسم
  • کالم