کراچی:وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے حالیہ بارشوں کے دوران بھرپور کردار ادا کیا ہے اور وہ اپنی ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔
مزارِ قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مراد علی شاہ نے کہا کہ "کل میں نے دیکھا کہ بہت سے برساتی مینڈک باہر نکل آئے اور بیانات دیے۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ اتنی تقسیم پیدا نہ کریں اور باز رہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ مسائل ضرور ہیں مگر انتظامیہ نے ہمت سے کام کیا، غلطیاں ہو سکتی ہیں مگر بے بنیاد افواہیں پھیلانا عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پچھلے تین دنوں میں ہونے والی بارشوں میں انتظامیہ متحرک رہی، اور اس کی مثال ملک کے دیگر شہروں میں کم ہی ملتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 19 اگست کو ہونے والی بارشوں کی پیش گوئی محکمہ موسمیات نے نہیں کی تھی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ حکومت سے ایک کوتاہی یہ ہوئی کہ عوام کو بروقت آگاہی نہیں دی گئی، اگر لوگوں کو پہلے خبردار کیا جاتا تو ٹریفک جام اور گاڑیوں کے مسائل پیش نہ آتے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سعدی ٹاؤن اور سعدی گارڈن دریا کے راستے پر بنے ہوئے ہیں، اسی وجہ سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے وہاں سے پانی گزارنے کے لیے نالہ تعمیر کیا ہے لیکن اس میں بھی مسائل موجود ہیں۔ ایم نائن موٹر وے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہاں نالے کی گزرگاہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا رہی، حکومت نے ایم نائن انتظامیہ کو نالہ بنانے کی تجویز دی ہے تاکہ بارش کا پانی آسانی سے نکل سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان جلد چاروں وزرائےاعلیٰ کو بلالیں گے اور ملک میں بڑھتی ہوئی کلائمٹ ایمرجنسی پر بات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں سیلابی صورتحال پیدا ہو چکی ہے لیکن وفاقی حکومت نے ابھی تک عالمی سطح پر اپیل نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری سے باضابطہ مدد کی اپیل کی جائے۔