آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ میں جنوبی افریقی بیٹر تزمین برٹز نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے نیا ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا۔ ان کی غیر معمولی بیٹنگ نہ صرف ٹیم کے لیے فتح کا باعث بنی بلکہ ویمنز کرکٹ کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کر گئی۔
پیر کو بھارتی شہر اندور میں کھیلے گئے اس اہم میچ میں جنوبی افریقا نے نیوزی لینڈ کو 6 وکٹوں سے شکست دی۔ یہ میچ دونوں ٹیموں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل تھا کیونکہ دونوں ہی ورلڈکپ کے سیمی فائنل مرحلے میں رسائی حاصل کرنے کی کوشش میں تھیں۔ جنوبی افریقا نے اس جیت کے ذریعے نہ صرف پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن مستحکم کر لی بلکہ ٹیم کے حوصلے بھی بلند کیے۔
میچ کا آغاز نیوزی لینڈ کی بیٹنگ سے ہوا۔ کیویز ٹیم نے محتاط انداز میں کھیل کا آغاز کیا لیکن جنوبی افریقی باؤلرز نے ابتدائی اوورز میں دباؤ برقرار رکھا۔ اس کے باوجود نیوزی لینڈ کی کپتان سوفی ڈیوائن نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 9 چوکوں کی مدد سے 85 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کے ساتھ بروک ہالیدے نے بھی اہم کردار ادا کیا اور 45 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کو سہارا دیا۔ تاہم، دیگر بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور پوری ٹیم 48ویں اوور میں 231 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔
جنوبی افریقی باؤلرز میں نونکلے خومالو اور آیاندا نکی نے عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور بالترتیب 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ان کی نپی تلی گیند بازی نے نیوزی لینڈ کے مڈل آرڈر کو باندھ کر رکھا اور ٹیم کو بڑا اسکور کرنے سے روکے رکھا۔
ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقی بیٹرز نے پراعتماد آغاز کیا۔ تزمین برٹز اور ان کی اوپننگ پارٹنر سونے لوس نے جارحانہ مگر ذمہ دارانہ انداز اپنایا۔ دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کے لیے 120 رنز کی شراکت قائم کی جس نے میچ کا رخ جنوبی افریقا کے حق میں موڑ دیا۔ تزمین برٹز نے اپنی کلاسیک بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 101 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جس میں 15 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ ان کی یہ اننگز تکنیک، تیز رفتاری اور ذہانت کا بہترین امتزاج تھی۔
دوسری جانب سونے لوس نے بھی اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا اور 83 رنز پر ناٹ آؤٹ رہیں۔ ان کی اننگز میں ٹیم کے لیے سکون اور اعتماد کا عنصر نمایاں تھا۔ جنوبی افریقی ٹیم نے ہدف 41ویں اوور میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ یہ فتح نہ صرف ٹیم کی مسلسل فتوحات کا تسلسل ہے بلکہ جنوبی افریقا کی بیٹنگ لائن کی مضبوطی کا بھی واضح ثبوت ہے۔
تزمین برٹز کی یہ سنچری کئی حوالوں سے تاریخی ثابت ہوئی۔ وہ ویمنز کرکٹ کی تاریخ میں ایک ہی کلینڈر ائیر میں سب سے زیادہ ون ڈے سنچریاں بنانے والی کھلاڑی بن گئیں۔ یہ ان کے کیریئر کی ساتویں سنچری اور سال 2025 کی پانچویں سنچری تھی۔ اس سے قبل بھارتی اسٹار بیٹر سمرتی مندھانا نے 2024 میں چار سنچریاں بنا کر یہ ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔ تاہم، تزمین برٹز نے نہ صرف یہ ریکارڈ توڑا بلکہ خواتین کرکٹ میں مستقل مزاجی، فٹنس اور جارحانہ مزاج کی ایک نئی مثال قائم کر دی۔
میچ کے اختتام پر تزمین برٹز کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ انہوں نے اپنی کامیابی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ “یہ لمحہ میرے لیے بہت خاص ہے۔ میں نے ہمیشہ اپنی ٹیم کے لیے کھیلنے کی کوشش کی ہے اور آج کا دن میرے کرکٹ کیریئر کا سب سے یادگار دن ہے۔”
کرکٹ ماہرین کے مطابق تزمین برٹز کی یہ کارکردگی جنوبی افریقی کرکٹ کے مستقبل کے لیے خوش آئند ہے۔ ان کی بیٹنگ میں وہ اعتماد اور تسلسل نظر آرہا ہے جو کسی بھی عالمی معیار کے بیٹر میں ہونا چاہیے۔ سابق کھلاڑیوں نے بھی ان کی اننگز کو ویمنز ورلڈکپ کی بہترین اننگز میں سے ایک قرار دیا۔
جنوبی افریقی کوچ نے بھی میچ کے بعد اپنے تاثرات میں کہا کہ “تزمین کی یہ اننگز ٹیم کے لیے ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوئی۔ ان کی محنت، نظم و ضبط اور کرکٹ کے لیے لگن قابلِ تعریف ہے۔ ہمیں امید ہے کہ وہ آنے والے میچوں میں بھی اسی فارم کو برقرار رکھیں گی۔”
یہ تاریخی کارکردگی نہ صرف جنوبی افریقہ کے لیے بلکہ ویمنز کرکٹ کے عالمی منظرنامے کے لیے بھی ایک مثبت پیش رفت ہے۔ خواتین کھلاڑیوں کی بڑھتی ہوئی صلاحیت، پیشہ ورانہ رویہ اور عالمی سطح پر تسلسل سے شاندار کارکردگی یہ ثابت کرتی ہے کہ ویمنز کرکٹ اب ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔
تزمین برٹز کا نام اب ان کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے اپنی محنت، لگن اور خلوص سے کرکٹ کی تاریخ میں منفرد مقام حاصل کیا۔ ان کی یہ سنچری اور ریکارڈ نہ صرف جنوبی افریقی عوام کے لیے فخر کا باعث ہے بلکہ دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے بھی متاثر کن ہے۔