کراچی: سندھ حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ان کی پنشن اور بقایا جات سے متعلق کٹوتی اور ادائیگیوں کے نئے نظام پر جاری نوٹیفکیشن کو معطل کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ سندھ کابینہ نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر کیا، جس کا مقصد سرکاری ملازمین کے مالی تحفظ اور ان کے خدشات کو مدنظر رکھنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، سندھ کابینہ نے اجلاس میں اتفاقِ رائے سے فیصلہ کیا کہ سرکاری ملازمین کی پنشن اور بقایا جات کے نظام میں مجوزہ تبدیلیاں فوری طور پر مؤخر کی جائیں گی جب تک کہ اس پر مزید تفصیلی جائزہ مکمل نہیں ہو جاتا۔ اس حوالے سے چیف سیکرٹری سندھ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو اس پورے معاملے کا ازسرِ نو جائزہ لے گی۔
ذرائع کے مطابق، کمیٹی بینوولنٹ فنڈ سے متعلق ملازمین کی شراکت، ادائیگی کے فارمولے، فوائد کے ڈھانچے اور ممکنہ قانونی ترامیم پر مبنی سفارشات تیار کرے گی۔ کمیٹی کی رپورٹ آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے گی تاکہ آئندہ کے لیے ایک شفاف اور قابلِ عمل پالیسی وضع کی جا سکے۔
واضح رہے کہ سندھ امپلائز الائنس اور دیگر سرکاری ملازمین کی تنظیموں نے حال ہی میں بینوولنٹ فنڈ اور پنشن پالیسی میں مجوزہ تبدیلیوں کے خلاف سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ان کا مؤقف تھا کہ سرکاری ملازمین کی پنشن، بقایا جات اور فنڈز میں تبدیلیاں ملازمین کے حقوق پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔
سندھ امپلائز الائنس نے مطالبہ کیا تھا کہ بینوولنٹ فنڈ کی ادائیگی بلوچستان حکومت کے طرز پر ریٹائرمنٹ کے وقت کی جائے تاکہ ملازمین کو طویل خدمات کے بعد فوری ریلیف مل سکے۔ مزید یہ بھی کہا گیا کہ بینوولنٹ فنڈ کے فوائد کو صرف وفات یا معذوری کی صورت تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ اسے تمام ریٹائر ہونے والے ملازمین کے لیے بھی قابلِ حصول بنایا جائے۔
کابینہ اجلاس میں وزرا نے اس بات پر زور دیا کہ سرکاری ملازمین ریاست کا اہم ستون ہیں اور ان کے حقوق کا مکمل تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں ہدایت کی کہ کمیٹی تمام فریقین سے مشاورت کے بعد ایک جامع پالیسی تیار کرے جس سے ملازمین کے مفادات محفوظ رہیں اور سرکاری نظام پر غیر ضروری مالی دباؤ بھی نہ پڑے۔
ذرائع کے مطابق، سندھ حکومت مستقبل میں سرکاری ملازمین کے لیے بینوولنٹ فنڈ، پنشن اسکیم اور دیگر مالیاتی مراعات کے نظام کو مزید شفاف اور خودکار بنانے کے لیے ڈیجیٹل اصلاحات پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ ہر ملازم کو اس کا حق بروقت اور بغیر کسی پیچیدگی کے مل سکے۔
سرکاری ملازمین کی تنظیموں نے سندھ کابینہ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت نے ایک دانشمندانہ قدم اٹھایا ہے جو ملازمین کے اعتماد کو بحال کرے گا۔ ان کے مطابق، اس اقدام سے سرکاری اداروں میں کام کرنے والے لاکھوں ملازمین کو ریلیف ملے گا اور ایک منصفانہ مالیاتی نظام کی بنیاد رکھی جائے گی۔