اسلام آباد: وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے درمیان سیاسی اتحاد مضبوط بنیادوں پر قائم ہے اور یہ اتحاد آئندہ بھی جاری رہے گا۔
بلال اظہر کیانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت کا اہم اتحادی ہے اور دونوں جماعتوں کے درمیان کسی قسم کے اختلافات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ “پیپلز پارٹی کہیں نہیں جا رہی، ہمارا اتحاد سنجیدگی اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، اور مستقبل میں بھی یہی سیاسی ہم آہنگی برقرار رہے گی۔”
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ ملک کو اس وقت سیاسی استحکام کی شدید ضرورت ہے، اور قیادت اس بات پر متفق ہے کہ قومی مفاد میں تعاون کا تسلسل برقرار رہنا چاہیے۔ ان کے مطابق، موجودہ حالات میں سیاسی اتحاد ہی ملک کو معاشی اور انتظامی استحکام کی طرف لے جا سکتا ہے۔ “قیادت راستہ نکال لے گی، ہمیں ملک کی بہتری کے لیے مل کر آگے بڑھنا ہے،”
دوسری جانب سندھ کے وزیر اطلاعات **شرجیل انعام میمن** نے اپنے بیان میں سیلاب متاثرین کے مسئلے پر بعض سیاسی جماعتوں کے رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ “سیلاب متاثرین کی محرومیوں پر سیاست کرنا نہ صرف افسوسناک بلکہ انتہائی شرمناک رویہ ہے۔ ہمارا مطالبہ سیدھا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد کی جائے، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں۔”
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے دن رات کام کر رہی ہے، لیکن دیگر صوبوں، خصوصاً پنجاب میں متاثرین کو ابھی تک وہ سہولیات نہیں مل رہیں جن کے وہ مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “جنوبی پنجاب کے لوگ آج بھی حکومت کو پکار رہے ہیں، مگر وہاں کی حکومت فوٹو سیشنز اور دکھاوے تک محدود ہے۔ نہ گھروں کی تعمیر ہو رہی ہے، نہ ہی سولر پینل دیے جا رہے ہیں۔”
انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی منصوبوں کی نگرانی سخت کی جائے اور تمام صوبوں کو یکساں بنیادوں پر فنڈز اور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ متاثرہ عوام کی مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، بلال اظہر کیانی اور شرجیل میمن کے بیانات اس بات کی علامت ہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون برقرار رکھنے کی کوششیں جاری ہیں۔ تاہم، سیلاب متاثرین کے مسائل پر سیاسی اختلافات ایک بڑا چیلنج بن سکتے ہیں جس کے حل کے لیے مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے۔