واشنگٹن: امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کے ایک حصے کو منہدم کر دیا ہے تاکہ وہاں ایک شاندار بال روم (Ballroom) تعمیر کیا جا سکے، جہاں سرکاری عشائیے اور تقریبات منعقد ہوں گی۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اندرونی حصے میں موجود پرانے بلاک کو گرا دیا گیا ہے، اور اس جگہ ایک وسیع و عریض ہال تعمیر کیا جائے گا جو بیک وقت درجنوں معزز مہمانوں کی میزبانی کے قابل ہوگا۔ بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کے تحت جدید آرائش، لائٹنگ اور سیکیورٹی نظام بھی نصب کیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں وائٹ ہاؤس کی تاریخی عمارت سے گہری محبت ہے، تاہم اس نئی تعمیر سے عمارت کی خوبصورتی اور افادیت میں اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم وائٹ ہاؤس کے مرکزی حصے کو نہیں چھیڑ رہے، صرف ایک ایسا ایریا دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں جو تقریباً بیکار ہوچکا تھا۔”
دوسری جانب امریکی میڈیا کے بعض حلقوں نے دعویٰ کیا ہے کہ منصوبے کی جس جسامت کے بارے میں معلومات سامنے آئی ہیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ **وائٹ ہاؤس کی مرکزی عمارت** بھی کسی نہ کسی حد تک متاثر ہوسکتی ہے۔ کچھ ماہرینِ تعمیرات نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ تاریخی ڈھانچے میں ایسی تبدیلیاں مستقبل میں عمارت کی ساخت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس کو امریکی تاریخ کی علامت سمجھا جاتا ہے، اور اس کی کسی بھی تعمیرِ نو یا رد و بدل پر ہمیشہ عوامی و سیاسی سطح پر شدید ردعمل سامنے آتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کا یہ فیصلہ ایک بار پھر انہیں متنازعہ بحث کے مرکز میں لے آیا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ان کی سیاسی سرگرمیاں دوبارہ عروج پر ہیں۔