بدین: ضلع بدین میں چاول کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کے خلاف کاشتکاروں نے شدید احتجاج کیا اور گولارچی میں دھرنا دے کر کراچی-بدین شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق آبادگار ایکشن فارم کی جانب سے محمدیہ مسجد سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی فاضل چوک پہنچی، جہاں ریلی دھرنے میں تبدیل ہو گئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں چاول کی قیمت 3200 روپے فی من سے کم ہو کر صرف 2200 روپے فی من تک پہنچ چکی ہے، جس کے باعث کاشتکاروں کو شدید مالی نقصان کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں کھاد، ڈیزل اور زرعی ادویات کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے بعد چاول کی کم قیمتوں نے کاشتکاروں کو دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر پاسکو سینٹرز قائم کرے اور چاول کی سرکاری سطح پر خریداری کا آغاز کرے تاکہ آبادگاروں کو ریلیف مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو 16 اکتوبر کو پورے ضلع میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔
احتجاج کے باعث کراچی-بدین شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں تاکہ ٹریفک بحال کی جا سکے۔