کراچی : پاکستانی میوزک انڈسٹری کی معروف گلوکارائیں میشا شفیع اور عروج آفتاب نے عالمی سطح پر اپنی شناخت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے گریمی ایوارڈز 2025 کی نامزدگیوں کے لیے اپنے نئے البمز اور گانے جمع کروا دیے ہیں۔ اس اقدام کو پاکستان کی موسیقی کے لیے ایک بڑا سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
میشا شفیع نے اپنے پہلے سولو البم "کھلنے کو” کو گریمی کی تین اہم ترین کیٹیگریز — بیسٹ گلوبل میوزک البم، بیسٹ گلوبل میوزک پرفارمنس اور بیسٹ انجینئرڈ البم (نان کلاسیکل) — میں جمع کرایا ہے۔ یہ البم 47 منٹ پر مشتمل ہے جس میں 11 گانے شامل ہیں۔ "کھلنے کو” میشا شفیع کے فنی سفر میں ایک نیا موڑ ثابت ہوا ہے جس میں انہوں نے ہنٹنگ ساؤنڈ اسکیپ، خود شناسی پر مبنی شاعری اور جذبات سے لبریز دھنوں کے ذریعے اپنی موسیقی کو ایک منفرد انداز دیا ہے۔ میشا کے مطابق، اس البم کا مقصد مشرقی اور مغربی موسیقی کے امتزاج کے ساتھ انسانی احساسات کی گہرائی کو اجاگر کرنا ہے۔
دوسری جانب، گریمی ایوارڈز کی فاتح اور پاکستان کی بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکارہ عروج آفتاب نے اپنے مقبول ٹریک "رات کی رانی” کے ریمکس ورژن "خرانگ بن” کو بیسٹ ریمکسڈ ریکارڈنگ کیٹیگری کے لیے جمع کرایا ہے۔ یہ ریمکس اپریل 2025 میں ریلیز کیا گیا تھا اور ریلیز کے فوراً بعد عالمی سطح پر بے حد مقبول ہوا۔ عروج آفتاب کے منفرد اندازِ گائیکی، صوفیانہ موسیقی اور مغربی الیکٹرانک لہجوں کے امتزاج نے اس گانے کو عالمی سامعین کے لیے ایک روحانی تجربہ بنا دیا۔
عروج آفتاب اس سے قبل بھی گریمی ایوارڈز جیت چکی ہیں، جب انہیں 2022 میں بیسٹ گلوبل میوزک پرفارمنس کے لیے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ ان کی نئی نامزدگی ایک بار پھر یہ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستانی فنکار عالمی معیار کی موسیقی تخلیق کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
میشا شفیع اور عروج آفتاب دونوں کی جانب سے گریمی میں شرکت نہ صرف ان کے ذاتی کیریئر کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ پاکستانی میوزک انڈسٹری کے لیے بھی باعثِ فخر موقع ہے۔ ان دونوں فنکاراؤں کے پروجیکٹس پاکستانی موسیقی کے عالمی دائرہ اثر کو وسعت دے رہے ہیں، اور موسیقی کے نقادوں کے مطابق، اگر ان کی نامزدگیاں حتمی فہرست میں شامل ہو گئیں تو یہ پاکستان کے لیے ایک اور تاریخی لمحہ ہوگا۔