لاہور: سکیورٹی خدشات اور جاری ہنگامی صورتحال کے پیش نظر صوبائی دارالحکومت لاہور میں سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ شہر کے متعدد اندرونی راستے، اہم شاہراہیں اور دوسرے شہروں کو جانے والی موٹرویز کے داخلی و خارجی راستے بند کر دیے گئے ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق کسی ممکنہ ناخوشگوار واقعے کے خدشے کے تحت میٹرو بس سروس بھی جزوی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔ شہر کے مختلف حصوں میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے، جب کہ مرکزی شاہراہوں پر کنٹینرز لگا کر راستے بند کیے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بندش کے باعث دفاتر جانے والے افراد، اسکولوں کے طلبہ اور ایمبولینسوں کو بھی سخت مشکلات درپیش ہیں۔ فیروزپور روڈ، چنگی امر سدھو، اور اچھرہ سے موچی دروازہ جانے والے راستے مکمل طور پر بند ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فیروزپور روڈ پر ایک شہری کی میت لے جانے والی ایمبولینس بھی بند راستے میں پھنس گئی، جس سے عوام میں غم و غصے کی لہر پھیل گئی۔
دوسری جانب راولپنڈی میں مذہبی جماعت کے احتجاج کے خاتمے کے بعد چار روز بعد تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے ہیں اور تمام رابطہ سڑکیں بحال کر دی گئی ہیں۔ تاہم لاہور میں صورتحال تاحال معمول پر نہیں آ سکی۔
سکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ حالات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔