غزہ امن منصوبے پر اہم سربراہی اجلاس آج مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقد ہو رہا ہے، جس کی صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کے لیے مصر روانہ ہو گئے ہیں۔ مصری اور امریکی صدور کی جانب سے انہیں باضابطہ طور پر مدعو کیا گیا تھا۔
برطانیہ کے وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر بھی اجلاس میں شرکت کے لیے مصر پہنچ گئے ہیں، جبکہ دیگر عالمی رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
اس اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان، اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی، جرمنی کے چانسلر اور فرانس کے صدر ایمانویل میکرون سمیت 20 سے زائد ممالک کے سربراہان شریک ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں غزہ امن معاہدے پر باضابطہ دستخط اور امن منصوبے پر عملدرآمد کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ عالمی رہنما خطے میں جنگ کے خاتمے، پائیدار امن کے قیام اور انسانی امدادی اقدامات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل کا کوئی نمائندہ اجلاس میں شریک نہیں ہو گا، جبکہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے پہلے ہی اس اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔
اجلاس کا مقصد غزہ کی جنگ کا خاتمہ، مشرقِ وسطیٰ میں امن کے قیام اور عالمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ مصر اور امریکہ ثالثی کردار ادا کرتے ہوئے جنگ بندی کے فریم ورک اور امدادی منصوبوں پر عالمی اتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔