اسلام آباد: وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ مذاکرات کے نتیجے میں دونوں ممالک اس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ دہشتگردی کا فوری خاتمہ ناگزیر ہے۔
عرب نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر دفاع نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے معاہدے کا بنیادی مقصد دہشتگردی کے مسئلے کو مستقل طور پر ختم کرنا ہے کیونکہ یہ مسئلہ گزشتہ کئی برسوں سے دونوں ممالک کے سرحدی علاقوں کے امن اور ترقی میں رکاوٹ بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے دہشتگردی کے واقعات اس حد تک بڑھ گئے تھے کہ دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست جھڑپیں ہوئیں، تاہم اب دونوں فریقوں نے اس بات کا ادراک کرلیا ہے کہ دہشتگردی کے ناسور کو ختم کیے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ دونوں ممالک اس مسئلے پر سنجیدہ کوششیں کریں گے اور انٹیلیجنس تعاون کے ذریعے دہشتگردوں کے نیٹ ورکس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، بصورتِ دیگر پورے خطے کے امن و استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان یہ معاہدہ قطر اور ترکیے کی ثالثی سے ممکن ہوا۔ انہوں نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی، ترک صدر رجب طیب ایردوان اور ترک وفد کے سربراہ ابراہیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک کی کوششوں سے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوئے اور دونوں ہمسایہ ممالک نے مستقبل میں امن و تعاون کے نئے دور کے آغاز کا عزم کیا ہے۔