اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 2025-26 کی منظوری دے دی، نئی پالیسی کے تحت کسانوں کو ان کی محنت کے مطابق مناسب قیمت فراہم کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت گندم پالیسی سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، جس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی، جبکہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے نمائندے، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت مستحکم ذخائر برقرار رکھنے اور کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے اسٹریٹجک اسٹاک خریدے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ایک زرعی معیشت ہے اور گندم کی فصل قومی سطح پر بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ گندم نہ صرف عوام کی بنیادی خوراک ہے بلکہ یہ کسانوں کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، حکومت کو ان کے مسائل کا مکمل ادراک ہے، اسی لیے قومی گندم پالیسی کی تیاری میں صوبوں، کسان تنظیموں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پالیسی کا مقصد عوامی مفاد کا تحفظ، کسانوں کو مناسب منافع کی فراہمی اور ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ وزیراعظم نے متفقہ پالیسی کی تیاری میں صوبائی حکومتوں کے تعاون کو سراہا۔