Skip to content
  • لیہ
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • تجارت
  • ٹیکنالوجی
  • صحت
  • شوبز
  • موسم
  • کالم

"کیلا- دل، دماغ، جلد اور توانائی کا محافظ پھل”

Web Desk by Web Desk
اکتوبر 20, 2025
in صحت
0
"کیلا- دل، دماغ، جلد اور توانائی کا محافظ پھل”

کیلا دنیا کے قدیم ترین اور سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پھلوں میں سے ایک ہے۔ یہ نہ صرف اپنی مٹھاس اور نرم ساخت کے باعث ہر عمر کے افراد میں مقبول ہے بلکہ غذائیت کے لحاظ سے بھی ایک مکمل پھل مانا جاتا ہے۔ کیلے کا استعمال دنیا کے تقریباً ہر ملک میں ہوتا ہے، خصوصاً گرم اور مرطوب علاقوں میں جہاں اس کی کاشت باآسانی ممکن ہے۔ پاکستان میں بھی سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے کچھ حصوں میں کیلے کی کاشت بڑی تعداد میں کی جاتی ہے۔

کیلے کی کاشت کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے۔ محققین کے مطابق سب سے پہلے کیلا جنوب مشرقی ایشیا اور ملائیشیا کے علاقوں میں اُگا۔ بعد ازاں یہ ہندوستان، افریقہ اور بالآخر عرب تاجروں کے ذریعے مشرق وسطیٰ اور یورپ تک پہنچا۔ “Banana” کا لفظ عربی لفظ “بنان” سے نکلا ہے جس کے معنی “انگلی” کے ہیں، کیونکہ کیلے کی شکل انگلیوں کے گچھے سے مشابہت رکھتی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کیلے کی مختلف اقسام دنیا بھر میں پھیل گئیں۔ آج دنیا میں کیلے کی 1000 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں، جن میں سب سے زیادہ مشہور “کیوینڈش” قسم ہے جو عام طور پر بازاروں میں فروخت ہوتی ہے۔

پاکستان میں کیلے کی کاشت زیادہ تر سندھ کے اضلاع ٹھٹھہ، بدین، ٹنڈو الہیار، سجاول، مٹیاری، حیدرآباد، نوشہرو فیروز اور گھوٹکی میں کی جاتی ہے۔ پاکستان میں سالانہ تقریباً ڈیڑھ لاکھ ایکڑ رقبے پر کیلے کی پیداوار ہوتی ہے، جس سے آٹھ لاکھ ٹن سے زیادہ پھل حاصل کیا جاتا ہے۔ سندھ کی زرخیز زمین اور گرم مرطوب موسم کیلے کے لیے نہایت موزوں ہے۔ حکومتِ سندھ کے مطابق "گرینڈ نائن” اور "بازری” اقسام کو سب سے زیادہ پیداوار دینے والی اقسام مانا گیا ہے۔

کیلا ایک ایسا پھل ہے جو قدرتی توانائی سے بھرپور ہوتا ہے۔ ایک درمیانے سائز کے کیلے میں تقریباً 105 کیلوریز، 27 گرام کاربوہائیڈریٹس، 1.3 گرام پروٹین، 3 گرام فائبر، 422 ملی گرام پوٹاشیم، وٹامن بی 6، وٹامن سی اور میگنیشیم کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ تمام اجزاء جسم کو توانائی، مضبوط اعصاب اور صحت مند نظامِ ہضم فراہم کرتے ہیں۔

کیلا فوری توانائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں موجود گلوکوز اور فرکٹوز جسم کو فوری طاقت دیتے ہیں، اسی لیے کھلاڑی ورزش یا مقابلوں سے قبل کیلا ضرور کھاتے ہیں۔ کیلے میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کو متوازن رکھتا ہے اور دل کے امراض سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔ فائبر کی موجودگی نظامِ ہضم کو بہتر بناتی ہے اور قبض سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

کیلا دل کے لیے بھی نہایت مفید پھل ہے۔ اس میں چکنائی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جس سے کولیسٹرول لیول قابو میں رہتا ہے۔ جو افراد وزن گھٹانا چاہتے ہیں ان کے لیے کیلا ایک قدرتی ہلکا پھلکا اسنیک ہے کیونکہ یہ پیٹ کو دیر تک بھرا رکھتا ہے۔ کیلے میں موجود ٹرپٹوفان نامی امینو ایسڈ دماغ میں سیروٹونن پیدا کرتا ہے جو خوشی اور سکون کا احساس دیتا ہے، یوں کیلا ذہنی دباؤ کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

یہ پھل جلد اور بالوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ کیلے کا ماسک چہرے پر لگانے سے جلد نرم اور چمکدار ہو جاتی ہے جبکہ بالوں پر لگانے سے بال مضبوط اور چمکدار بنتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کئی بیوٹی پروڈکٹس میں کیلے کا استعمال عام ہے۔

ذیابیطس کے مریض بھی اعتدال کے ساتھ کیلا کھا سکتے ہیں۔ خاص طور پر ہلکا سبز کیلا، جس میں ریزسٹنٹ اسٹارچ موجود ہوتا ہے، خون میں شکر کی سطح کو قابو میں رکھتا ہے۔ بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی کیلا بہترین ہے کیونکہ اس میں سوڈیم کم اور پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے، جو دل کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔ کیلے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس آنتوں کے کینسر کے امکانات کو کم کرتے ہیں اور خلیوں کو محفوظ رکھتے ہیں۔

بچوں کے لیے کیلا ایک مکمل خوراک ہے۔ یہ نرم، آسانی سے ہضم ہونے والا اور توانائی سے بھرپور پھل ہے۔ چھ ماہ کی عمر کے بعد بچوں کو کیلا بطور پہلا پھل دیا جا سکتا ہے، اس میں موجود وٹامن بی 6 دماغی نشوونما کے لیے انتہائی اہم ہے۔ روزانہ ایک چھوٹا کیلا بچوں کو توانائی، بھوک اور قوت مدافعت فراہم کرتا ہے۔

کیلے کا درخت بھی اپنی افادیت میں مکمل ہے۔ اس کے پتّے کھانے پکانے اور پیش کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، خاص طور پر جنوبی ایشیا میں۔ اس کے تنے سے حاصل ہونے والے فائبر سے رسیاں، ٹوکریاں اور کپڑا تیار کیا جاتا ہے۔ چھلکے کو مٹی میں ملا کر قدرتی کھاد بنائی جا سکتی ہے جو زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرتی ہے۔

اگرچہ کیلا مفید ہے لیکن کچھ حالات میں احتیاط ضروری ہے۔ گردوں کے مریضوں کو پوٹاشیم کی زیادہ مقدار سے گریز کرنا چاہیے۔ ذیابیطس کے مریض زیادہ پکے ہوئے کیلے کے بجائے درمیانے درجے کے پکے کیلے کھائیں۔ بہت زیادہ کیلے کھانے سے کبھی کبھار گیس یا قبض کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔

عالمی سطح پر کیلا سب سے زیادہ پیدا ہونے والا پھل ہے۔ دنیا بھر میں سالانہ تقریباً 120 ملین ٹن کیلے پیدا کیے جاتے ہیں۔ بھارت، چین، فلپائن، ایکواڈور، برازیل اور انڈونیشیا اس کے بڑے پیدا کنندہ ممالک ہیں۔ ایکواڈور دنیا کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک ہے جو سالانہ اربوں ڈالر کماتا ہے۔ پاکستان بھی اپنی پیداوار اور موسمی حالات کے باعث کیلے کی برآمد میں نمایاں مقام حاصل کر سکتا ہے۔ اگر جدید کاشتکاری کے طریقے اپنائے جائیں تو یہ پھل ملکی معیشت کے لیے ایک قیمتی ذریعہ بن سکتا ہے۔

مختصر یہ کہ کیلا صرف ایک میٹھا پھل نہیں بلکہ قدرتی توانائی، وٹامنز اور معدنیات کا خزانہ ہے۔ یہ دل، دماغ، جلد، نظامِ ہضم اور اعصاب — سب کے لیے مفید ہے۔ دن میں ایک کیلا کھانا جسم کو وہ غذائیت دیتا ہے جو اکثر مہنگی غذاؤں میں بھی نہیں ملتی۔ قدرت نے اس پھل میں جو توانائی اور شفا رکھی ہے، وہ اسے واقعی “قدرت کا مکمل تحفہ” بناتی ہے۔

کیلے کا شیک نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہوتا ہے بلکہ غذائیت کے اعتبار سے بھی ایک مکمل مشروب مانا جاتا ہے۔ یہ توانائی، وٹامنز، منرلز، فائبر اور پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے، جس کی بدولت یہ بچوں، بڑوں، طلباء، کھلاڑیوں اور کمزور جسم والے افراد کے لیے ایک قدرتی توانائی بخش خوراک ہے۔ دن کی ابتدا میں ایک گلاس کیلا شیک جسم کو فوری توانائی فراہم کرتا ہے، تھکن دور کرتا ہے اور دماغی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔

کیلے میں موجود قدرتی مٹھاس اور دودھ کی پروٹین مل کر ایک متوازن غذائی امتزاج پیدا کرتے ہیں۔ ایک درمیانے سائز کے کیلے میں تقریباً 105 کیلوریز اور 27 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں جبکہ ایک گلاس دودھ میں وٹامن ڈی، کیلشیم اور پروٹین کی وافر مقدار شامل ہوتی ہے۔ جب دونوں کو ملا کر شیک بنایا جاتا ہے تو یہ جسم کو تقریباً 250 سے 300 کیلوریز، وٹامن سی، بی 6، پوٹاشیم، کیلشیم اور میگنیشیم فراہم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کیلا شیک نہ صرف جسمانی طاقت میں اضافہ کرتا ہے بلکہ ہڈیوں اور پٹھوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔

کیلے کے شیک کو خاص طور پر ناشتے میں پینا بہت مفید سمجھا جاتا ہے کیونکہ صبح کے وقت جسم کو فوری توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ شیک میں موجود گلوکوز اور فرکٹوز خون میں شامل ہو کر دماغ کو فوری ایندھن فراہم کرتے ہیں جس سے ذہنی چستی بڑھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسکول جانے والے بچوں اور کھیلوں میں حصہ لینے والے نوجوانوں کے لیے یہ بہترین غذائیت بخش مشروب ہے۔

اگر کسی کا وزن بہت کم ہو یا جسم کمزور ہو تو روزانہ ایک یا دو گلاس کیلا شیک پینا نہایت مفید ہے۔ کیلے میں موجود قدرتی شوگرز جسم میں چربی کے صحت مند ذخائر بناتے ہیں، جبکہ دودھ میں موجود پروٹین عضلات کو مضبوط کرتا ہے۔ اسی لیے وزن بڑھانے کے قدرتی طریقوں میں کیلے کا شیک سب سے آسان اور محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

کیلا شیک دماغی سکون کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود ٹرپٹوفان نامی امینو ایسڈ دماغ میں سیروٹونن پیدا کرتا ہے جو خوشی اور سکون کا احساس دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جن لوگوں کو ڈپریشن، تھکن یا نیند نہ آنے کی شکایت ہو، ان کے لیے کیلے کا شیک ایک قدرتی علاج کا کام کرتا ہے۔

کیلے کے شیک میں اگر شہد شامل کر لیا جائے تو یہ مزید طاقتور توانائی بخش بن جاتا ہے۔ شہد جسم کو فوری توانائی دیتا ہے اور قوتِ مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ اگر شیک میں بادام، کھجور یا پستے شامل کر دیے جائیں تو یہ نہ صرف ذائقے میں مزید لذیذ ہو جاتا ہے بلکہ غذائیت میں بھی کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگ شیک کو مزید گاڑھا بنانے کے لیے آئرن سپلیمنٹس یا پروٹین پاؤڈر بھی شامل کرتے ہیں، تاہم قدرتی اجزاء سے بنا ہوا شیک ہمیشہ زیادہ مفید اور ہلکا پھلکا ہوتا ہے۔

گرمیوں میں کیلا شیک ٹھنڈا کر کے پینا جسم کو فوری ٹھنڈک دیتا ہے اور ڈی ہائیڈریشن سے بچاتا ہے۔ اس میں موجود پوٹاشیم جسم میں الیکٹرولائٹس کا توازن برقرار رکھتا ہے، جس کی بدولت پسینے کے ذریعے ضائع ہونے والے منرلز پورے ہو جاتے ہیں۔ اس کے برعکس سردیوں میں نیم گرم دودھ سے بنا شیک جسم کو گرمائش دیتا ہے اور نزلہ، زکام یا کمزوری کے اثرات کو کم کرتا ہے۔

کیلا شیک ہاضمے کے نظام کے لیے بھی بہترین ہے۔ اس میں موجود فائبر آنتوں کو فعال رکھتا ہے اور قبض سے نجات میں مدد دیتا ہے۔ اگر اسے صبح خالی پیٹ پیا جائے تو نظامِ ہضم بہتر ہوتا ہے اور جسم دن بھر ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، شیک جسم میں موجود زہریلے مادوں کے اخراج میں بھی مدد دیتا ہے۔

Previous Post

حکومت چھاتی کے سرطان سے نمٹنے کےلئے جامع اقدامات کررہی ہے ، صدر مملکت

Next Post

پنڈی ٹیسٹ، ہماری کوشش ہے 320 سے 325 رنز تک کا ہدف دیا جائے: عبداللہ شفیق

Next Post
پنڈی ٹیسٹ، ہماری کوشش ہے 320 سے 325 رنز تک کا ہدف دیا جائے: عبداللہ شفیق

پنڈی ٹیسٹ، ہماری کوشش ہے 320 سے 325 رنز تک کا ہدف دیا جائے: عبداللہ شفیق

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Recent Posts

  • پی ٹی اے نے فکسڈ سیٹلائٹ سروسز لائسنس کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دے دی
  • پنڈی ٹیسٹ، ہماری کوشش ہے 320 سے 325 رنز تک کا ہدف دیا جائے: عبداللہ شفیق
  • "کیلا- دل، دماغ، جلد اور توانائی کا محافظ پھل”
  • حکومت چھاتی کے سرطان سے نمٹنے کےلئے جامع اقدامات کررہی ہے ، صدر مملکت
  • پنجاب میں ضمنی انتخابات کا نیا شیڈول جاری، 23 نومبر کو پولنگ

Recent Comments

  1. پرتگال کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان – ghazwanews.com از بلاول کا ایک بار پھر بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب متاثرین تک امداد پہنچانے کا مطالبہ
  2. Ikram ul haq khan از تیس ہزار سے زائد سرکاری ملازمتیں ختم کرنے کا فیصلہ
  3. غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری، پناہ گزینوں کے کیمپ نذر آتش، مزید 45 فلسطینی شہید – ghazwanews.com از تجارتی کشیدگی میں نیا موڑ ، امریکہ کی چین پر ٹیرف کی شرح 245 فیصد کرنے کی تیاری
  4. شہباز از قومی ائیرلائن نے 21 سال بعد اربوں روپے کا خالص منافع حاصل کر لیا
  5. Riaz ul hassan از ’’گندم اگاؤ‘‘ انعامی سکیم کے تحت کاشتکاروں کیلئے مفت ٹریکٹر کی فراہمی
No Result
View All Result
  • لیہ
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • تجارت
  • ٹیکنالوجی
  • صحت
  • شوبز
  • موسم
  • کالم