کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیس میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا
سندھ ہائیکورٹ میں درخواستوں کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ سعد عالم فیروز آباد تھانے کی حدود میں بال کٹوانے گیا تھا اور واپس گھر نہیں پہنچا، جبکہ شہری کے سسر نے گمشدگی کی رپورٹ پولیس میں جمع کرائی تھی مگر تاحال کوئی سراغ نہیں ملا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا شہری سسرال سے ناراض ہو کر کہیں چلا نہیں گیا، جس پر وکیل نے کہا کہ وہ صرف بال کٹوانے کے لیے گیا تھا اور بعد میں فون مسلسل بند رہا، کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔
اسی طرح ایک اور کیس میں بتایا گیا کہ عبدالصبغت تین سال بعد ضمانت پر رہا ہونے کے بعد سہراب گوٹھ کے علاقے سے لاپتا ہوگیا۔
عدالت نے تمام فریقین کو ہدایت کی کہ لاپتہ افراد کی تلاش اور پیش رفت کی رپورٹ چار ہفتوں میں پیش کریں اور سماعت ملتوی کر دی۔
