اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان کر دیا ہے، جبکہ وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ میں ترمیمی بل پیش کر دیا۔
ایمل ولی خان نے سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو راستہ اختیار کیا جا رہا ہے وہ آنے والی نسلوں پر اثر انداز ہوگا، جعلی اکثریت کے سہارے آئین کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ولی خان اور اسفند ولی کے نظریے کے مطابق ہم ہمیشہ آئین اور وفاق کی مضبوطی کے لیے کھڑے رہے، اگر اکثریت آئین کی بنیاد ہلا دے تو نہ جمہوریت محفوظ رہتی ہے نہ ادارے۔
اے این پی رہنما نے واضح کیا کہ ہم صوبے کے وسائل اور عوام کے تحفظ کے لیے ووٹ دے رہے ہیں، اس فیصلے کی سیاسی قیمت بھی ادا کریں گے لیکن اصولی مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ ہمارا محور صرف آئین اور وفاق کی حفاظت ہے، کسی ایسی ترمیم کی اجازت نہیں دی جا سکتی جو آئین کی روح کے خلاف ہو۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اے این پی کے اس فیصلے نے حکومتی صفوں میں تقویت پیدا کی ہے، تاہم اپوزیشن کی جانب سے ترمیمی عمل کے بائیکاٹ اور احتجاج کے باعث ایوان کا ماحول بدستور کشیدہ ہے۔

