واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ نئی تجارتی ڈیل کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ معاہدہ ماضی کے تمام تجارتی معاہدوں سے مختلف اور زیادہ مؤثر ہوگا۔
وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ ایک نیا تجارتی معاہدہ کرنے جا رہے ہیں جو دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو ایک نئی سمت دے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت مرحلہ وار روس سے تیل کی خریداری ختم کر رہا ہے، اور اس پیش رفت کے بعد امریکہ کسی بھی وقت بھارت پر عائد محصولات میں کمی کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بھارت ان سے خوش نہیں، لیکن جلد ہی وہ انہیں دوبارہ پسند کرنے لگے گا۔
اس موقع پر صدر ٹرمپ نے سرجیو گور کو بھارت کے لیے امریکی سفیر تعینات کرنے کا اعلان بھی کیا۔ سرجیو گور نے بھارت میں امریکی سفیر کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے بین الاقوامی امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شام کے صدر کے ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، اور امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر شام کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے پر کام کر رہا ہے۔
امریکی صدر نے حکومت کے شٹ ڈاؤن سے متعلق سوال پر کہا کہ انہیں ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہے اور امید ہے کہ جلد ہی شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق صدر ٹرمپ کا بھارت کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں اضافے اور خطے میں نئی جغرافیائی و تجارتی صف بندی کا سبب بن سکتا ہے۔

