عوامی حکومتیں ہمیشہ عوام کے مسائل کے حل کے لیے سرگرم عمل رہتی ہیں۔ موجودہ حکومتِ پنجاب نے بھی اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے عوامی فلاح و بہبود کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے جب سے صوبے کی باگ ڈور سنبھالی ہے، پنجاب کے ہر شعبے میں اصلاحات، شفافیت اور عملی تبدیلیوں کا آغاز کیا ہے۔ ان کی قیادت میں پنجاب حقیقی معنوں میں خدمت، انصاف اور برابری کی راہ پر گامزن ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں صوبائی حکومت نے ایک جامع اصلاحاتی وژن تیار کیا ہے جس کا بنیادی مقصد شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی، سہولتوں کی فراہمی اور نظام کی خامیوں کا خاتمہ ہے۔
وہ ذاتی طور پر ہر شعبے کی کارکردگی کی نگرانی کر رہی ہیں۔صحت کے میدان میں اسپتالوں کی بہتری، نئی طبی سہولتوں کی فراہمی اور ادویات کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے،تعلیم کے میدان میں اسکولوں اور کالجوں کی اپ گریڈیشن، اساتذہ کی تربیت اور جدید تعلیمی معیار کی طرف عملی پیش رفت کی جا رہی ہے،اسی طرح زراعت، فلاح و بہبود، انفراسٹرکچر، بلدیات اور ریوینیو کے شعبوں میں بھی وزیراعلیٰ پنجاب کی ذاتی دلچسپی سے نمایاں نتائج سامنے آ رہے ہیں
ریونیو کے نظام کی بات کی جائے تو برسوں سے زمینوں کے معاملات عوام کے لیے سب سے بڑا مسئلہ بنے ہوئے تھے۔ زمینوں پر قبضے، جعلی انتقالات، وراثتی جھگڑے اور کاغذی پیچیدگیاں عام آدمی کے لیے ایک نہ ختم ہونے والی اذیت بن چکی تھیں اکثر شہری اپنی زمین کے حقوق کے لیے سالہا سال عدالتوں کے چکر کاٹتے رہتے تھے یہ نہ صرف عوامی مشکلات میں اضافے کا باعث تھا بلکہ عدالتی بوجھ اور معاشرتی ناانصافی کی ایک شکل بھی بن چکا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے عوامی شکایات کے اس سنگین مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے پنجاب پروٹیکشن آف اونر شپ امووبیل پراپرٹی ایکٹ آرڈی نینس ایکٹ آرڈیننس 2025 کا نفاذکیا۔یہ آرڈیننس پنجاب کی تاریخ کا ایک انقلابی سنگ میل ہے، جس کے تحت قبضہ مافیا کے خلاف سخت کارروائی اور عوام کی جائیدادوں کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہےاب کوئی بھی شخص کسی دوسرے کی زمین پر قبضہ نہیں کر سکتا۔ جعلی انتقالات، فراڈ اور غیر قانونی قبضے کے تمام دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔
حکومتِ پنجاب نے نہ صرف قانون سازی کی بلکہ اس پر مؤثر عملدرآمد کے لیے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو ہر ضلع اور تحصیل کی سطح پر فوری فیصلے کریں گی۔زمین، ملکیت یا وراثت سے متعلق ہر تنازع اب 90 دن کے اندر حل کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ انصاف کی فراہمی میں انقلاب برپا کرے گا اور برسوں سے عدالتوں میں لٹکے مقدمات کے بوجھ کو کم کرے گا۔اس آرڈیننس کے نفاذ سے پنجاب کے شہریوں کے وراثتی اور ملکیتی حقوق کا مکمل تحفظ ممکن ہوا ہےاب شہریوں کو ان کی زمینوں کے حوالے سے کسی خوف یا غیر یقینی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ اقدام عوامی اعتماد کی بحالی، شفافیت کے فروغ، اور انصاف کے عملی نفاذ کی ایک روشن مثال ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ذاتی دلچسپی، مضبوط قیادت اور عوام دوست وژن نے صوبے میں ایک نئے دور کی بنیاد رکھی ہے ایسا دور جہاں عوام کے مسائل سنے بھی جاتے ہیں اور حل بھی کیے جاتے ہیں ایسا دور جہاں قبضہ مافیا کو قانون کے شکنجے میں لایا جا رہا ہے، اور عام شہری کے حقوق محفوظ بنائے جا رہے ہیں۔پنجاب حکومت کے اس اقدام نے صوبے بھر میں امید کی نئی کرن پیدا کی ہے۔
عوامی حلقے اس فیصلے کو “قانون کی بالادستی اور انصاف کے قیام” کی جانب ایک بڑا قدم قرار دے رہے ہیں۔
اب پنجاب میں کسی کی زمین پر ناجائز قبضہ نہیں ہو سکے گا
کیونکہ قبضہ ختم، انصاف بحال۔

