اسلام آباد: جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ہونے والے دھماکے کا مقدمہ تھانہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں درج کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مقدمہ سرکار کی مدعیت میں نمبر 10/25 کے تحت انسداد دہشتگردی ایکٹ کے مختلف سیکشنز میں درج کیا گیا، جس میں قتل، اقدامِ قتل اور دیگر سنگین نوعیت کی دفعات شامل ہیں۔ ایف آئی آر میں شہداء اور زخمیوں کی تفصیلات کے ساتھ دھماکے کے باعث پیدا ہونے والے خوف و ہراس اور گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات بھی درج کی گئی ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور جائے وقوعہ سے حاصل شدہ شواہد فرانزک ٹیموں کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔
اسلام آباد کچہری دھماکے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی میتیں پوسٹ مارٹم اور ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثاء کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ پمز انتظامیہ کے مطابق 13 زخمی زیر علاج ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ 36 زخمیوں کو پمز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ وکیل زبیر اسلم گھمن کی میت بھی ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان اور بھارتی پراکسی نے اسلام آباد کو نشانہ بنایا، اور عدالت کے باہر پولیس گاڑی پر خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید جبکہ 36 زخمی ہوئے تھے۔

