کراچی میں ای چالان کے نفاذ کے بعد شہر کی سب سے بڑی سڑک شارع فیصل پر حد رفتار کے سائن بورڈز نصب کر دیے گئے ہیں۔
ڈی ایس پی ایڈمن کاشف ندیم نے بتایا کہ شارع فیصل پر کار، جیپ اور دیگر معمولی گاڑیوں کے لیے حد رفتار 60 کلو میٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے جبکہ ہیوی وہیکل جیسے بس، ٹرک وغیرہ کے لیے حد رفتار 30 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ موٹر سائیکل کی حد رفتار بھی 60 کلو میٹر فی گھنٹہ رکھی گئی ہے۔ حد رفتار سے زائد سفر کرنے والی گاڑیوں کے خلاف خودکار کیمروں کے ذریعے ای چالان جاری کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ سندھ حکومت نے حال ہی میں ای چالان کا نظام متعارف کروایا ہے جس کا مقصد شہریوں کی جان و مال کا تحفظ اور ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا ہے۔ اس نظام کے نفاذ کے بعد کراچی کی مختلف شاہراہوں پر حد رفتار کے سائن بورڈز لگانے کے ساتھ ساتھ خودکار کیمروں کی تنصیب بھی کی گئی ہے تاکہ ٹریفک کی رفتار کنٹرول کی جا سکے اور حادثات کی شرح میں کمی لائی جا سکے۔
تاہم، اس اقدام پر اپوزیشن جماعتوں اور عوام کی جانب سے شدید تنقید بھی سامنے آئی ہے۔ کچھ شہری اسے اضافی مالی بوجھ اور انتظامی دشواری قرار دے رہے ہیں، تو کچھ کا کہنا ہے کہ ای چالان نظام شفاف نہیں ہے اور بعض اوقات غلطی سے چالان جاری ہو جاتے ہیں۔ اس کے باوجود سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے وضاحت کی ہے کہ عوام کی سلامتی اور تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے اور یہ نظام شہریوں کو محفوظ انداز میں سفر کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ضروری ہے۔
شہر میں ٹریفک کی روانی اور حادثات کی روک تھام کے لیے اس اقدام کو ناگزیر قرار دیا جا رہا ہے اور ٹریفک پولیس نے بھی کہا ہے کہ حد رفتار کی خلاف ورزی پر سخت اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عوام میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کا شعور پیدا ہو سکے۔ اس کے ساتھ ہی شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنے اور دوسروں کی حفاظت کے لیے قوانین کی پابندی کریں تاکہ کراچی میں ٹریفک کا نظام مزید منظم اور محفوظ بنایا جا سکے۔
