چین نے سوشل میڈیا صارفین اور انفلوئنسرز کے لیے نیا قانون نافذ کر دیا ہے، جس کے تحت کسی بھی شعبے میں مہارت کے بغیر صارفین اپنی رائے یا مشورے شیئر نہیں کر سکیں گے۔
اس قانون کا مقصد سوشل میڈیا پر غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ نئے قواعد کے مطابق، اگر کوئی صارف قانون، طب، تعلیم، فنانس یا کسی بھی پیشہ ورانہ شعبے پر رائے دینا چاہتا ہے تو اسے اپنی متعلقہ تعلیمی قابلیت کا ثبوت پیش کرنا ہوگا، جیسے ڈگری یا حکومت کی طرف سے تسلیم شدہ سرٹیفکیٹ۔
سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا (CAC) نے وضاحت کی ہے کہ صرف وہی صارفین سوشل میڈیا پر مشورے دے سکیں گے جو اپنے شعبے میں ماہر ہیں۔ خلاف ورزی کرنے پر سوشل میڈیا اکاونٹ معطل کیا جا سکتا ہے اور 14 ہزار ڈالر تک جرمانہ بھی لگ سکتا ہے۔
مزید برآں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر یہ ذمہ داری بھی ہوگی کہ وہ انفلوئنسرز کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کریں۔
چین اس قانون کے نفاذ کے بعد ممکنہ طور پر دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں سوشل میڈیا پر غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اس طرح کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

