حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں پیش کردہ قرارداد کو مسترد کر دیا۔
حماس نے کہا کہ یہ قرارداد فلسطینی خودمختاری کو محدود کرے گی اور غزہ میں فیصلہ سازی بیرونی قوتوں کے کنٹرول میں چلی جائے گی۔ ان کے مطابق بین الاقوامی فورس کی تعیناتی فلسطینی حکومت اور مقامی اداروں کی خود مختاری پر اثر ڈالے گی۔ حماس نے زور دیا کہ انسانی امداد اور غزہ کی تعمیر نو مقامی فلسطینی اداروں اور اقوامِ متحدہ کے زیر نگرانی ہونی چاہیے، نہ کہ غیر ملکی فورس کے ہاتھ میں
مزید برآں، حماس نے کہا کہ قرارداد میں فلسطینیوں کے مزاحمتی حق کو ختم کرنے کی شق شامل نہ کی جائے اور غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کے قیام اور جنگ بندی پر عمل درآمد لازمی ہونا چاہیے۔ ان کا موقف ہے کہ یہ اقدامات فلسطینی عوام کے حقوق اور خود ارادیت کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے اور غزہ کی مقامی حکومت کے اختیارات برقرار رہیں گے۔

