نادرا کی جعلی ویب سائٹ کا انکشاف ہوگیا ہے اور معاملہ تحقیقات کے لیے نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو بھجوا دیا گیا ہے۔
ترجمان نادرا کے مطابق ’’نادرا کارڈ سنٹر‘‘ کے نام سے چلنے والی جعلی ویب سائٹ اور ادارے کے درمیان کسی قسم کا تعلق نہیں ہے۔ یہ ویب سائٹ خاص طور پر بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں، خصوصاً برطانیہ میں رہنے والوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور ان سے شناختی دستاویزات، بینک معلومات اور ادائیگیوں کے نام پر دھوکا دہی اور جعل سازی میں ملوث ہے۔ نادرا نے واضح کیا کہ یہ جعلی پلیٹ فارم اوورسیز پاکستانیوں کی شناختی دستاویزات جیسے نائیکوپ اور شناختی کارڈ کی فراہمی کا جھانسہ دے کر اُن کی ذاتی معلومات چُراتا ہے، جس کے محفوظ نہ رہنے کا شدید خطرہ ہے۔
نادرا نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ کسی بھی غیر سرکاری ویب سائٹ یا سوشل میڈیا پیج کے ذریعے خدمات کی درخواست نہ دیں اور صرف نادرا کی آفیشل ویب سائٹ اور مجاز مراکز سے ہی رابطہ کریں۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ ایسی جعلی ویب سائٹس پر بھیجے گئے کاغذات، تصاویر اور ادائیگیاں نہ صرف مالی نقصان کا سبب بن سکتی ہیں بلکہ انتہائی حساس معلومات کا غلط استعمال بھی ممکن ہے، جس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ نادرا نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی ایسی مشکوک ویب سائٹ یا سرگرمی کا سامنا ہو تو فوری طور پر سائبر کرائم حکام کو رپورٹ کریں تاکہ ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔

