ملتان کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ثانیہ زہرا قتل کیس میں مقتولہ کے شوہر علی رضا کو دفعہ 302 کے تحت سزائے موت سنادی۔ عدالت نے ساس عزرا پروین اور دیور علی حیدر کو عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی جبکہ دیگر 3 ملزمان کو رہا کردیا گیا۔
ثانیہ زہرا قتل کیس میں ابتدائی تفتیش کے دوران شوہر علی رضا، ساس عزرا پروین، دیور علی حیدر سمیت 6 افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ عدالت نے تمام شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر فیصلہ سنایا۔
فیصلے کے بعد مقتولہ کے والد اسد عباس شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کے لیے اکیلے لڑے اور آج عدلیہ کے انصاف نے فتح حاصل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ آئندہ کسی بھی بچی کے ساتھ اس قسم کے ظلم کی روک تھام کے لیے سبق ہوگا۔
یاد رہے کہ ثانیہ زہرا کو گزشتہ سال اس کے شوہر علی رضا نے قتل کیا تھا۔ اس واقعے نے نہ صرف ملتان بلکہ پورے ملک میں زہریلی گھریلو تشدد کے خلاف عوامی احتجاج کو جنم دیا تھا۔ واقعے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
عدالت نے واضح کیا کہ جرم میں ملوث تمام افراد کو قانون کے مطابق سخت سزائیں دی جائیں گی تاکہ معاشرے میں خواتین کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس فیصلے کو انسانی حقوق کے لیے اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

