لاہور: قومی ہاکی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ طاہر زمان نے پرو ہاکی لیگ میں قومی ٹیم کی کوچنگ دوبارہ سنبھالنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن طارق بگٹی کے ساتھ اہم ملاقات کے دوران نہ صرف طاہر زمان کے سابق تحفظات دور کیے گئے بلکہ ٹیم کی مستقبل کی حکمت عملی، کھلاڑیوں کی تربیت اور ڈسپلن کے حوالے سے واضح لائحہ عمل بھی پیش کیا گیا۔ ملاقات کے بعد طاہر زمان نے لیگ میں بطور ہیڈ کوچ خدمات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔
مزید معلومات کے مطابق طاہر زمان اس سے پہلے دو کھلاڑیوں کے سنگین ڈسپلنری معاملات پر مناسب کارروائی نہ ہونے پر نالاں تھے، اور اسی وجہ سے انہوں نے قومی ٹیم کے ساتھ بنگلہ دیش کے دورے میں جانے سے معذرت کر لی تھی۔ طاہر زمان کا مؤقف تھا کہ قومی ٹیم میں ڈسپلن سے سمجھوتہ کارکردگی کو متاثر کرتا ہے، اور فیڈریشن کو واضح اصول طے کرنے چاہئیں۔
حالیہ ملاقات میں پاکستان ہاکی فیڈریشن نے طاہر زمان کو یقین دہانی کرائی کہ مستقبل میں ڈسپلنری معاملات کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا اور ہر کھلاڑی کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنایا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ فیڈریشن آئندہ چند دنوں میں ضابطہ اخلاق کے ایک نئے ڈھانچے کا اعلان بھی کرے گی، جس میں کھلاڑیوں کے رویے، ٹریننگ میں حاضری، فٹنس معیار اور ٹیم ریگولیشنز کے حوالے سے سخت شقیں شامل ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرو ہاکی لیگ میں پاکستان ٹیم کی شرکت کو مدنظر رکھتے ہوئے طاہر زمان کے تجربے اور بین الاقوامی سطح کے کوچنگ ریکارڈ کو انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے۔ ان کی واپسی سے نہ صرف ٹیم کے ٹیکنیکل اور ٹیکٹیکل اسٹینڈرڈز بہتر ہونے کی توقع ہے بلکہ نوجوان کھلاڑیوں کو بھی عالمی معیار کی تربیت حاصل ہوگی۔
مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہاکی فیڈریشن پرو ہاکی لیگ سے قبل ایک خصوصی تربیتی کیمپ لگانے کا ارادہ رکھتی ہے، جس میں طاہر زمان کھلاڑیوں کی فٹنس، فارمیٹ کے تقاضوں اور جدید ہاکی کے مطابق حکمت عملی پر خصوصی توجہ دیں گے۔ فیڈریشن کے مطابق یہ کیمپ آئندہ ماہ لاہور یا اسلام آباد میں لگایا جائے گا۔

