لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹرز کو مختلف بین الاقوامی کرکٹ لیگز میں شرکت کے لیے این او سیز جاری کر دیے ہیں جن میں ابوظہبی کی ٹی 10 لیگ اور دبئی کی آئی ایل ٹی 20 لیگ شامل ہیں۔ پی سی بی نے یہ اجازت نامے کھلاڑیوں کی درخواستوں اور قومی ذمہ داریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مخصوص مدت کے لیے جاری کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ابوظہبی میں ہونے والی ٹی 10 لیگ کے لیے کھلاڑیوں کو پچیس نومبر تک این او سی جاری کیے گئے ہیں۔ دبئی کی آئی ایل ٹی 20 لیگ کے لیے تین قومی کرکٹرز فخر زمان، حسن نواز اور نسیم شاہ کو دو دسمبر سے چار جنوری تک کھیلنے کی اجازت دی گئی ہے۔ پی سی بی نے واضح کیا ہے کہ کھلاڑیوں کی لیگ سرگرمیاں قومی ٹیم کی مصروفیات سے متصادم نہیں ہوں گی۔
ٹی 10 لیگ میں شرکت کے لیے جن کھلاڑیوں کو این او سی جاری کیے گئے ہیں ان میں افتخار احمد، خواجہ نافع، آصف علی، سلمان ارشاد، محمد عامر، عرفات منہاس، عرفان خان نیازی، اعظم خان، شاہنواز دہانی، عباس آفریدی، عاکف جاوید، میر حمزہ، عبید شاہ اور زمان خان شامل ہیں۔ یہ کھلاڑی مختلف فرنچائزز کے ساتھ مختصر فارمیٹ میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کر مزید تجربہ حاصل کریں گے۔
دبئی کی آئی ایل ٹی 20 لیگ کے لیے منتخب کھلاڑی فخر زمان، حسن نواز اور نسیم شاہ کو مخصوص مدت کے لیے این او سی جاری کیے گئے ہیں۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ آئی ایل ٹی 20 ایک مضبوط مقابلوں والی لیگ ہے جس سے کھلاڑیوں کو نیا تجربہ حاصل ہوگا اور وہ جدید دور کی کرکٹ کے تقاضوں سے مزید ہم آہنگ ہو سکیں گے۔
اس سے قبل آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ کے لیے بھی متعدد پاکستانی کھلاڑیوں کو این او سی دیے جا چکے ہیں جن میں بابر اعظم، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی، شاداب خان، حارث رؤف اور حسن علی شامل ہیں۔ پی سی بی کے مطابق بین الاقوامی لیگز میں شرکت نہ صرف کھلاڑیوں کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ انہیں مختلف ٹیم ماحول، تربیتی معیارات اور منفرد کرکٹ کلچر سے بھی روشناس کراتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے اس سال خصوصی طور پر این او سیز کے اجرا کا عمل تیز کیا ہے تاکہ کھلاڑی بروقت اپنی لیگز میں رپورٹ کر سکیں۔ ساتھ ہی بورڈ نے یہ بھی بتایا ہے کہ کسی بھی این او سی کے اجرا سے قبل کھلاڑیوں کی فٹنس، سینٹرل کنٹریکٹ کی شرائط، قومی ٹیم کے شیڈول اور دیگر ضروری امور کا باریک بینی سے جائزہ لیا جاتا ہے۔
اگر چاہیں تو میں اسے مزید طویل اور تفصیلی اسپورٹس فیچر اسٹوری کی شکل میں بھی تیار کر سکتا ہوں۔

