عام گیس سے 70 فیصد مہنگی ہونے کے باوجود درآمدی آر ایل این جی گھریلو کنکشنز میں عوام کی دلچسپی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اب تک تین لاکھ سے زائد صارفین نے کنکشن کی درخواستیں جمع کروا دی ہیں، اور حکومت نے سالانہ 50 فیصد کنکشن ارجنٹ فیس جمع کروانے والے صارفین کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سوئی نادرن نے اب تک 16 ہزار کنکشنز فراہم کر دیے ہیں جبکہ سوئی سدرن کو 12 ہزار درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔
حکومت کی پالیسی کے مطابق ارجنٹ فیس جمع کرانے والے صارفین کو ترجیح دی جا رہی ہے اور انہیں تین ماہ کے اندر کنکشن فراہم کیے جائیں گے۔ دس مرلے سے بڑے گھر کے لیے ارجنٹ کنکشن کی لاگت 48 ہزار روپے ہے، جس میں 25 ہزار روپے ارجنٹ فیس، 20 ہزار سیکیورٹی فیس اور 3 ہزار سروس چارجز شامل ہیں۔ دس مرلے تک کے گھر کے لیے یہ لاگت 46 ہزار 500 روپے ہے، جس میں 25 ہزار ارجنٹ فیس، 20 ہزار سیکیورٹی فیس اور 1500 روپے سروس چارجز شامل ہیں۔
نارمل کنکشن کی صورت میں دس مرلے سے بڑے گھر کے لیے لاگت 23 ہزار 500 روپے مقرر کی گئی ہے، جبکہ دس مرلے والے گھر کے لیے نارمل کنکشن عام گیس کی نسبت تقریباً 1500 روپے زیادہ مہنگا ہے۔ اس طرح درآمدی آر ایل این جی گھریلو صارفین کے لیے دستیاب ہو چکی ہے اور حکومت ہدف کے مطابق سالانہ 50 فیصد ارجنٹ کنکشنز کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

