سنگدل باپ نے ٹریا ہسپتال کے عملے کے ساتھ ملکر اپنے ہی بچے کو 8 لاکھ روپے میں فروخت کر دیا,والدہ کی درخواست ہر مقدمہ درج کر کے پولیس نے مغوی بچے کو بازیاب کرا لیا, 4 ملزمان کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا مزید تحقیقات جاری ہیں
لیہ کی تحصیل کروڑ لعل عیسن میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے نے دل دہلا دئیے نجی ہسپتال کی انتظامیہ اور عملے کا والد کے ساتھ ملی بھگت کر کے نومولود بچے کو 8 لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا انکشاف پولیس کے مطابق عمران عباس نامی شخص نے 3 سال قبل سائرہ بتول کے ساتھ پسند کی شادی کی
گزشتہ سال بیٹا پیدا ہوا تو سنگدل باپ نے ہسپتال انتظامیہ کے ساتھ ملی بھگت کر کے بیٹے کو 8 لاکھ روپے میں منطور حسین نامی شخص کو فروخت کر دیا والدہ سائرہ بتول کے بار بار بیٹے کے ساتھ ملانے کا تقاضا کیا گیا لیکن تمام ملزمان پردہ ڈالتے رہے والدہ کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کیا تو پتا چلا کہ والد ڈلیوری کے روز ہی بچے کو فروخت کر کے بیوی سائرہ بتول کو ہسپتال میں چھوڑ کر فرار ہو گیا تھا.

ہسپتال کی آیا تسلیم بی بی نے بچے کو 8 لاکھ روپے میں منطور حسین نامی شخص کو فروخت کر دیا پولیس نے خریدار کو حراست میں لیا اس کا کہنا تھا کہ اس نے معصوم حسین شاہ کو 8 لاکھ روپے میں خریدا ہے بچہ خریدنے والے شخص کی اہلیہ شازیہ بی بی کا کہنا تھا کہ اس کا بیٹا نہیں تھا آیا تسلیم بی بی نے بچہ خرید کر دیا ہے ایک سال سے ہمارے پاس ہے

ایس ایچ او دانش خان نتکانی کا کہنا تھا کہ سائرہ بتول کی مدعیت میں اس کے خاوند عمران عباس ، نند شہناز بی بی ،آیا تسلیم بی بی ڈاکٹر فوزیہ اور خریدار منظور حسین کے خلاف مقدمہ درج کر کے چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے مغوی بچہ حسین شاہ بھی برآمد ہو گیا ہے جس کو ڈی این کے بعد اصلی والدہ کے حوالے کیا جائے گا

