اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر ہیثم علی طبطبائی کی نمازِ جنازہ بیروت میں ادا کر دی گئی، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جنازے کے موقع پر شرکاء نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور حزب اللہ قیادت کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ روز بیروت کی ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کمانڈر سمیت 5 افراد شہید اور 28 زخمی ہوئے تھے۔ عمارت کا بڑا حصہ مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن گیا جبکہ امدادی سرگرمیوں میں رات بھر ریسکیو ٹیمیں مصروف رہیں۔
ایران نے حزب اللہ کے ملٹری چیف کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی حملے کو عالمی امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا۔ ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے ضامن ممالک اس صورتحال کے براہِ راست ذمہ دار ہیں اور اسرائیل کی منظم دہشت گردی کو روکنے کے لیے فوری اور سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔
رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے اسرائیلی حملے کا جواب دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔ تنظیم کے اندر متعدد اعلیٰ سطح کی مشاورت جاری ہے جس میں جوابی کارروائی کے مختلف آپشنز پر تبادلۂ خیال کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے بھی لبنان کی سرحد کے قریب اپنے شمالی علاقوں میں سیکیورٹی الرٹ بڑھا دیا ہے، فوجی گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور متعدد بستیوں میں شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
علاقائی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کی جانب سے بڑا ردعمل سامنے آتا ہے تو لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، جس کے نتیجے میں خطے میں ایک بڑی جنگ کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں۔

