اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے واشنگٹن ڈی سی میں فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے جن حملوں کا سامنا کیا ان کے روابط واضح طور پر افغانستان سے ملتے ہیں۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کے واقعے میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مخصوص ہدف پر حملہ امریکی سرزمین پر دہشتگردی کی سنگین واردات ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہائیوں سے دہشتگردی کا نشانہ بنتا رہا ہے، واشنگٹن کا واقعہ عالمی سطح پر دہشتگردی کی پریشان کن واپسی کی نشاندہی کرتا ہے۔ عالمی برادری کو انسداد دہشتگردی کے لیے مشترکہ کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔
طاہر اندرابی نے تاجکستان میں تین چینی شہریوں کے قتل کی بھی مذمت کی اور افغان حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین کو خطے میں دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر مسئلے کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے۔
ترجمان نے بھارت کے سندھ سے متعلق بیانات کو خام خیالی قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان اپنے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر، قید، تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ یو این ماہرین کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 2800 کشمیری ابھی تک بھارتی حراست میں ہیں۔
طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان بھارت پر جبری اقدامات کے خاتمے اور کشمیری قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ بابری مسجد کی جگہ مندر کا جھنڈا لہرانے کے اقدام پر بھی پاکستان کو سخت تحفظات ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین، خصوصاً غزہ پر حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ان حملوں میں نہتے شہری، بالخصوص عورتیں اور بچے، شہید ہو رہے ہیں۔

