اسلام آباد: وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو ریڈ لائنز کراس کرنے پر سزا دی گئی، اور جنہوں نے ملکی مفادات کے خلاف کام کیا، ان کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔
طلال چوہدری نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بہت سارے فیصلے فیض حمید کے مشورے پر ہوئے، اور ریڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والے کی سیاست کا اختتام ہو چکا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ بھارت سے مدد لینا اور 9 مئی کے واقعات جیسے اقدامات کسی سیاسی جماعت کے لیے قابل قبول ہیں یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کارکردگی پر ووٹ دیتے ہیں، اور ن لیگ نے ہمیشہ عوام کی بھلائی کے لیے کام کیا ہے۔ طلال چوہدری نے مزید کہا کہ جنہوں نے پاکستان کو نقصان پہنچایا، ان کا احتساب ہونا چاہیے، اور یہ ممکن نہیں کہ نقصان پہنچانے والے سیاست بھی کریں۔
وزیرمملکت نے واضح کیا کہ ادارے خود احتسابی کر رہے ہیں، اور عدلیہ اور سیاسی جماعتوں کو بھی اپنی ذمہ داری نبھانی چاہیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیض حمید کے خلاف 4 الزامات کی بنیاد پر کارروائی ہوئی:
- سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا
- ریاست کی سلامتی اور مفادات کے لیے نقصان دہ آفیشل سیکرٹس ایکٹ کی خلاف ورزی
- اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال
- بعض افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا
طلال چوہدری کے مطابق فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان گٹھ جوڑ پوری دنیا کے لیے واضح تھا، اور نقصان کا سب سے بڑا فائدہ پی ٹی آئی نے اٹھایا، جبکہ اصل نقصان پاکستانی عوام کو ہوا۔

