اسلام آباد: پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر ٹموتھی کین کا سڈنی واقعے پر ردعمل، مسلم شہری کو ہیرو قرار دے دیا
پاکستان میں تعینات آسٹریلیا کے ہائی کمشنر ٹموتھی کین نے سڈنی میں پیش آنے والے افسوسناک فائرنگ واقعے کو آسٹریلیا کی تاریخ کا ایک سیاہ دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کی جانیں بچانے والا مسلم شہری آسٹریلیا کا ہیرو ہے۔
اس حوالے سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پاکستان میں تعینات آسٹریلوی ہائی کمشنر ٹموتھی کین کو ٹیلی فون کیا اور سڈنی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ گورنر سندھ نے گفتگو کے دوران کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہر پاکستانی آسٹریلیا کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کا شریک ہے۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران آسٹریلوی ہائی کمشنر ٹموتھی کین نے کہا کہ سڈنی کا واقعہ ایک سیاہ دن ہے جس نے پوری قوم کو غمزدہ کر دیا ہے، تاہم اس اندوہناک واقعے میں ایک مسلم شہری نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر جس بہادری اور جرات کا مظاہرہ کیا، وہ آسٹریلیا کے لیے قابلِ فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زندگیاں بچانے والا یہ مسلم شہری آسٹریلیا کا حقیقی ہیرو ہے۔
آسٹریلوی ہائی کمشنر نے گورنر سندھ کی جانب سے اظہار تعزیت اور یکجہتی پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی جانب سے ہمدردی کے جذبات آسٹریلوی عوام کے لیے حوصلہ افزا ہیں۔
خیال رہے کہ آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے مشہور ساحلی علاقے بونڈی بیچ پر فائرنگ کے ایک ہولناک واقعے میں کم از کم 12 افراد ہلاک جبکہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 29 افراد زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب دو مسلح افراد نے اچانک شہریوں پر فائر کھول دیا، جس سے ساحلی علاقہ میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔
پولیس کے مطابق جوابی کارروائی کے دوران فائرنگ کرنے والے ایک حملہ آور کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا گیا جبکہ دوسرے حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں کی گاڑی سے دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے، جس کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق 43 سالہ احمد ال احمد نے اپنی جان پر کھیل کر ایک حملہ آور کو بہادری سے قابو میں کیا، اس کا اسلحہ چھینا اور یوں متعدد بے گناہ شہریوں کی جانیں بچائیں۔ رپورٹ کے مطابق حملہ آور کو قابو کرنے کی کوشش کے دوران احمد ال احمد کے بازو پر دو گولیاں لگیں، جس کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیر علاج ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق احمد ال احمد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
احمد ال احمد سڈنی میں ایک دکان پر پھل فروخت کرتے ہیں اور دو بچوں کے والد ہیں۔ ان کی بہادری کے قصے نہ صرف آسٹریلوی میڈیا میں نمایاں طور پر شائع ہو رہے ہیں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی اس واقعے کی ویڈیوز تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔ ان ویڈیوز میں احمد کو حملہ آور پر قابو پاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین اور آسٹریلوی عوام کی جانب سے احمد ال احمد کی جرات اور بہادری کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے، جبکہ متعدد حلقوں کی جانب سے انہیں حقیقی ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔ آسٹریلوی میڈیا کا کہنا ہے کہ احمد ال احمد نے انسانیت، بہادری اور فرض شناسی کی ایک شاندار مثال قائم کی ہے جو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

