سندھ کابینہ نے صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بسوں کی خریداری کے مقصد سے 96 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں توانائی اور انفراسٹرکچر کے ایک اہم منصوبے کے تحت تھرکول ریلوے لائن کے لیے 5 ارب 60 کروڑ روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت اسلام کوٹ سے چھور تک 105 کلو میٹر طویل ریلوے لائن بچھائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ریلوے لائن کے ذریعے تھر سے نکلنے والا کوئلہ کراچی سمیت ملک کے دیگر صنعتی اور تجارتی مراکز تک منتقل کیا جا سکے گا، جس سے نہ صرف توانائی کے شعبے کو تقویت ملے گی بلکہ ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ تھرکول ریلوے لائن کا منصوبہ سندھ حکومت اور وزارتِ ریلوے کے درمیان 50، 50 فیصد اشتراک سے مکمل کیا جا رہا ہے، تاکہ وفاق اور صوبہ مل کر اس اسٹریٹجک منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تھرکول منصوبہ سندھ ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔
اجلاس میں کراچی میں آئی ٹی ٹاور کے قیام سے متعلق امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ آئی ٹی ٹاور کے قیام کے لیے ایک نجی کمپنی کی تاریخی عمارت کا انتخاب کیا گیا ہے، جسے جدید تقاضوں کے مطابق آئی ٹی ٹاور میں تبدیل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ اس منصوبے کو شفاف اور تیز رفتار طریقے سے آگے بڑھایا جائے تاکہ کراچی میں آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبے کو فروغ دیا جا سکے۔
اجلاس کے دوران مختلف ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ عوام کو بہتر سفری سہولیات، جدید انفراسٹرکچر اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے سندھ حکومت عملی اقدامات جاری رکھے گی۔

