اسلام آباد: آئی ایم ایف کی رپورٹ میں پیٹرولیم لیوی کی وصولیوں کے تخمینہ جات سامنے آ گئے ہیں، جن کے مطابق آئندہ برسوں میں عوام پر پیٹرولیم لیوی کا بوجھ مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا تخمینہ 1468 ارب روپے لگایا گیا ہے، جبکہ چار سال بعد پاکستانیوں سے پیٹرولیم لیوی کی مد میں سالانہ وصولیاں بڑھ کر 2212 ارب روپے تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ شہری پہلے ہی پیٹرولیم لیوی کے بھاری بوجھ کی زد میں ہیں اور اس بوجھ کو ہر گزرتے سال کے ساتھ مزید بڑھانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ میں درج تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے ساڑھے پانچ ماہ میں حکومت پیٹرولیم لیوی کی مد میں 650 ارب روپے سے زائد وصول کر چکی ہے۔
آئندہ مالی سال پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا تخمینہ 1638 ارب روپے رکھا گیا ہے، جبکہ مالی سال 2027-28 میں یہ وصولیاں 1787 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اسی طرح مالی سال 2028-29 میں پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا تخمینہ 1989 ارب روپے اور مالی سال 2029-30 میں یہ رقم بڑھ کر 2212 ارب روپے تک جانے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق پیٹرولیم لیوی میں مسلسل اضافہ عوامی مہنگائی میں مزید اضافے کا سبب بن سکتا ہے، جس سے عام شہری کی مشکلات بڑھنے کا خدشہ ہے۔

